پشاور میں قائم ’چھوٹا سا چین‘

پشاور سے تعلق رکھنے والے صحافی امجد عزیز ملک نے ’چائنہ ونڈو‘ کے نام سے ایک ایسا مرکز قائم کیا ہے، جہاں پر کوئی بھی جا کر چین کی تہذیب، ثقافت، ترقی اور دیگر حوالوں کے بارے میں تصاویر کے ذریعے معلومات حاصل کرسکتا ہے۔

شاید کم ہی لوگوں کو معلوم ہو کہ پشاور میں ’چائنہ ونڈو‘ کے نام سے ایک ایسا مرکز بھی موجود ہے، جہاں پر کوئی بھی جا کر چین کی تہذیب، ثقافت، ترقی اور دیگر حوالوں کے بارے میں تصاویر کے ذریعے معلومات حاصل کرسکتا ہے۔

پشاور سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی امجد عزیز ملک نے دو سال قبل چین کی تہذیب و ثقافت کے حوالے سے مقامی لوگوں کو معلومات دینے کی غرض سے ایک چینی ثقافتی مرکز بنانے کی ٹھانی اور اب وہ اس مقصد میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

امجد عزیز ملک نے ’چائنہ ونڈو‘ کے حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس ونڈو میں چھ گیلریز بنائی گئی ہیں۔ پہلی گیلری میں چین کے مشہور شہروں اور سیر و سیاحت کے لیے مشہور مقامات کی تصاویر اور اس کے حوالے سے معلومات موجود ہیں۔

اسی طرح دوسری گیلری میں وہ تصاویر لگائی گئی ہیں، جن سے یہ پتہ چلتا ہے کہ چین جو تقریباً پاکستان کے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا، اس نے ترقی کی منازل کس طرح طے کی ہیں۔اس گیلری میں چین کے ٹرین اور فضائی نظام سمیت بڑے بڑے پروجیکٹس کی تصاویر نصب ہیں۔

امجد نے بتایا: ’چین  اور پاکستان کی دوستی، جو 1951 میں شروع ہوئی اور پاکستان کے وزیر اعظم نے پہلی مرتبہ وہاں کا دورہ کیا، تو اس حوالے سے بھی اس گیلری میں تصاویر موجود ہیں۔ اسی طرح چائنہ ونڈو میں کتابوں کی ایک گیلری بھی موجود ہے جو چین اور پاکستان کے حوالےسے لکھی گئی کتابوں پر مشتمل، جس میں لگ بھگ 400 کے قریب کتابیں موجود ہیں۔‘

امجد عزیز نے مزید بتایا: ’اس گیلری کا مقصد یہ ہے کہ بچے یا جو لوگ بھی یہاں مطالعے کے لیے آئیں اور چین اور پاکستان کے حوالے سے کتابیں پڑھنا چاہیں تو وہ یہاں پر پڑھ سکیں۔ 400 کے قریب کتابیں ہم نے مختلف جامعات کو بھی عطیہ کی ہیں۔‘

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ملکوں کے مابین اربوں روپوں کا ایک اقتصادی منصوبہ ہے، جس کے تحت چین،  پاکستان میں مختلف قسم کے پروجیکٹس پر کام کرے گا اور جس کے لیے فنڈز چین فراہم کرے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم امجد عزیز کے مطابق: ’اب تک زیادہ تر لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ سی پیک کیا چیز ہے۔ وہ صرف یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک سڑک کا نام ہے، جو خنجراب سے شروع ہو کر گوادر پر ختم ہوگی۔‘

انہوں نے بتایا: ’سی پیک کے حوالے سے چائنہ ونڈو میں ایک الگ گیلری موجود ہے، جہاں پر سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کے حوالے سے تصاویر موجود ہیں۔‘

اسی ونڈو میں ایک گیلری چین کے مختلف صوبوں کے حوالے سے بھی ہے، جس میں چین کے 23 صوبوں میں سے کچھ کی تصاویر لگائی گئی ہیں اور ساتھ میں ایک پاکستان- چین دوستی دیوار بھی موجود ہے جہاں پر وزیٹرز آ کر دستخط کرتے ہیں۔ اسی ونڈو میں بچوں کے لیے ایک چھوٹا سا تھیٹر بھی موجود ہے۔

امجد عزیز کہتے ہیں کہ اس تھیٹر میں بچوں کو مختلف دستاویزی فلمیں دکھائی جاتی ہیں جبکہ بالغ افراد کو چین میں سرمایہ کاری اور دیگر پروجیکٹس کے حوالے سے معلومات سکرین پر دکھائی جاتی ہیں۔ اسی گیلری میں چین کے ثقافتی لباس کے نمونے بھی رکھے گئے ہیں اور بچے وہ لباس پہن کر تصاویر بھی بناتے ہیں۔

چینی زبان کی کلاسز

چائنہ ونڈو میں چینی زبان سیکھنے کے لیے کلاسز کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، جہاں جمعے اور ہفتے کو کلاسز ہوتی ہیں اور چینی زبان سیکھنے کے شوقین افراد آکر 45 دن پر مشتمل چینی زبان کا کورس کرتے ہیں۔

امجد عزیز نے بتایا کہ اس کورس میں 45 طلبہ کو ایک بیچ میں مفت داخلہ دیا جاتا ہے اور صرف ان سے قابل واپسی سکیورٹی فیس لی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا: ’یہ چینی زبان کا ایک بنیادی کورس ہے، جس میں روزمرہ معاملات میں استعمال ہونے الفاظ چینی زبان میں سکھائے جاتے ہیں۔ اب تک مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہ کورس مکمل کیا ہے جس میں صحافی، کاروباری طبقے کے افراد اور سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا