کیپیٹل حملہ: ٹرمپ کے حامیوں کے پینس کو پھانسی دینے کے نعرے

امریکی سینیٹ میں جاری سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے ٹرائل کے دوران پہلے کبھی نہ دیکھی جانے والی ویڈیوز دکھائی گئیں جن میں مشتعل ہجوم کو مائیک پینس کی تلاش کرتے اور ان کو لٹکانے کے نعرے لگاتے سنا جا سکتا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے ٹرائل کی سماعت کے دوران ڈیموکریٹس نے ثبوت کے طور پر ایک ویڈیو چلائی جس میں حملہ کرنے والوں کو سابق نائب صدر مائیک پینس کی تلاش کے دوران ’ہینگ مائیک پینس‘ (مائیک پینس کو پھانسی دو) جیسے نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

کیپیٹل ہل پر حملے کے لیے اپنے حامیوں کو اکسانے کے الزام میں سابق صدر پر امریکی سینیٹ میں ٹرائل چل رہا ہے۔ اس سلسے میں بدھ کو جاری رہنے والی کارروائی ہنگامے کی ایسی ویڈیوز دکھائی گئیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی ہیں۔ ان ویڈیوز میں چھ جنوری کو ہونے والے حملے میں بلوائیوں کو امریکی ایوان کی عمارت کی کھڑکیاں توڑتے ہوئے اور پولیس سے لڑے ہوئے دکھایا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اس کمرے میں 100 فٹ اندر داخل ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے جہاں پینس نے اپنے خاندان کے ساتھ پناہ لے رکھی تھی۔ ہجوم نے باہر پھانسی گھاٹ بھی بنا ڈالا تھا۔ 

اس فوٹیج، جس میں کیپیٹل پولیس پر جارحانہ حملوں کے دوران باڈی کیمروں سے بنائے گئے مناظر بھی شامل تھے، میں عمارت میں دھاوا بولنے والے ٹرمپ کے حامیوں کی پیش قدمی کے بعد پینس اور دیگر قانون سازوں کو محفوظ جگہ منتقل کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اس حملے کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ایوان نمائندگان نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا تھا کہ جس دن کانگریس ارکان ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کی انتخابی فتح کی توثیق کے لیے جمع ہوئے تھے اس دن ٹرمپ اپنے ہزاروں حامیوں کو زور دے کر انہیں کیپیٹل ہل پر حملے اور ’بغاوت‘ کے لیے اکسا رہے تھے۔

دوسری جانب ٹرمپ کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان کو امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے تحت اپنی رائے دینے کے لیے تحفظ حاصل ہے اور یہ کہ اس ٹرائل کی سماعت سیاسی طور پر کی جا رہی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا اور بیشتر ری پبلکن سینیٹرز نے ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سینیٹ کو اس ٹرائل کی سماعت کا اختیار ہی نہیں ہے کیونکہ ٹرمپ پہلے ہی صدارت کا عہدہ چھوڑ چکے ہیں اور انہیں صدارت سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔

ٹرمپ کے مواخذے میں انہیں سزا کا امکان نہیں ہے لیکن ٹرمپ کو دوبارہ صدارت کے منصب کے لیے انتخاب لڑنے سے روکنے کے لیے ووٹنگ ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

100 رکنی سینیٹ کی دوتہائی اکثریت کو ٹرمپ کو مجرم قرار دینے کے الزام کی حمایت کرنا ہوگی جس کا مطلب یہ ہوا کہ ٹرمپ کو سزا سنانے کے لیے کم از کم 17 ری پبلکنز کو بھی 50 ڈیموکریٹس کی حمایت کرنے کی ضرورت ہوگی۔

بدھ کی کارروائی میں اس ٹرائل کی سماعت کرنے والے ہاؤس منیجرز نے کیپیٹل پر حملے کے وقت پینس کو درپیش خطرہ کو نمایاں کیا۔

ٹرمپ نے بار بار کہا تھا کہ پینس کے پاس انتخابی نتائج کی توثیق روکنے کا اختیار ہے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

ایوان کی رکن سٹیسی پلاسکیٹ نے ویڈیو میں ’پینس کو لٹکاؤ‘ اور (سپیکر) نینسی پیلوسی کی تلاش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’ہجوم نائب صدر پنس کو تلاش کر رہا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’صدر ٹرمپ نے ان کو ہدف دیا تھا اور پھر ان کے حامی ہجوم نے ان (پینس اور پلوسی) کی تلاش میں کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا۔‘

ڈیموکریٹک نمائندے واکین کاسترو نے کہا کہ کیپیٹل حملے کے دوران ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ ’پینس میں وہ کرنے کی ہمت نہیں تھی جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہنگامے برپا کرنے والے لاؤڈ سپیکر پر ایک دوسرے کو ٹرمپ کے ٹویٹ کے الفاظ بتا رہے ہیں۔

کاسترو نے کہا: ’وہ اپنے ہی نائب صدر کے خلاف ہجوم کو اکسا رہے تھے جس سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ