معاہدہ طے، سرکاری ملازمین کا دھرنا ختم، ریڈ زون سے مظاہرین کی روانگی

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کی کال پر ہزاروں سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اور دوسرے مطالبات کے لیے اسلام آباد میں شاہراہ دستور پردھرنا دیا تھا، جس کے دوران پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ کی اور متعدد رہنماؤں کو گرفتار کرلیا تھا

(فائل فوٹو: اے ایف پی)

وفاقی حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان طے پانے والے حتمی معاہدے میں ایک سے 19 گریڈ کے اہلکاروں کی تنخواہوں میں 25 فیصد عبوری اضافے پر اتفاق کے بعد اسلام آباد کے ریڈ زون میں کل سے احتجاج کے لیے موجود ملازمین نے دھرنا اختتام کا اعلان کردیا اور مظاہرین نے اپنے علاقوں کو واپس جانا شروع کر دیا ہے۔ 

وفاقی وزرا پرویز خٹک، شیخ رشید اور علی محمد خان نے سرکاری ملازمین کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات (11 فروری) کی صبح کیا، جس کے بعد انہوں نے میڈیا کو فیصلوں سے آگاہ کیا۔ 

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان سیکریٹریٹ اور وفاقی حکومت کے ایک سے 19 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں یکم مارچ سے 25 فیصد عبوری اضافے پر اتفاق ہوا ہے اور اس پر عمل کیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو ان کے ملازمین کی تنخواہیں ہر ممکن طریقے سے وفاقی حکومت کے اہلکاروں کے محنتانے کے برابر کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ 

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ تمام گرفتار سرکاری ملازمین کو رہا کر دیا جائے گا اور ان کے خلاف دائر مقدمات بھی واپس لے لیے جائیں گے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آل پاکستان سیکریٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری محمد حسین طاہر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھرنے کا اختتام ہو گیا ہے اور مظاہرین نے ریڈ زون سے جانا شروع کر دیا ہے۔ 

یاد رہے کہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کی کال پر ہزاروں سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اور دوسرے مطالبات کے لیے اسلام آباد میں شاہراہ دستور پردھرنا دیا تھا، جس کے دوران پولیس نے مظاہرین پر شدید آنسو گیس کی شیلنگ کی اور متعدد رہنماؤں کو گرفتار بھی کیا۔ 

گذشتہ رات ڈی چوک میں موجود انفارمیشن سٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن کے پریس سیکریٹری ملک ارشد اعوان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا جانے کی تصدیق کی۔ 

چوہدری محمد حسین طاہر نے بتایا کہ رات کو ہونے والے مذاکرات میں 20 فیصد اضافے پر اتفاق ہوا تاہم جمعرات کو ہونے والے مذاکرات کے دور میں اضافہ 25 فیصد کر دیا گیا۔ 

انہوں نے کہا کہ اضافے سے گریڈ 20، 21 اور 22 کے ملازمین مستفید نہیں ہوں گے کیونکہ انہیں دوسرے الاؤنسز بھی ملتے ہیں۔ 

پرویز خٹک نے مزید بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے سروس سٹرکچر بنانے کے لیے بھی کام شروع کیا جائے گا۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان