کیا پشاور زلمی دوبارہ چیمپیئن بن سکے گی؟

پشاور زلمی مقبولیت میں تو سب سے آگے ہے لیکن کیا وہ اس مرتبہ میدان میں بھی اتنی ہی طاقت ور ہوگی؟ انڈپینڈنٹ اردو نے اس سوال کے جواب کے لیے سرسری جائزہ لیا ہے۔

اگر ٹیم کمبینیشن کے حساب سے دیکھا جائے تو پشاور زلمی مضبوط ٹیم نظر آتی ہے اور پلے آف مرحلے تک رسائی میں مشکل نہیں ہونی چاہیے (اے ایف پی)

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا چھٹا ایڈیشن ہفتے سے شروع ہو رہا ہے۔ لیگ کی تمام چھ ٹیموں نے اپنی تیاریاں شروع کردی ہیں اور ہفتے کی شام جب کراچی میں لیگ کا باقاعدہ آغازہوگا تو کرکٹ شائقین ایک بار پھر اپنے من پسند کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔

پشاور زلمی پی ایس ایل کی ٹیموں کی مقبولیت میں تو سب سے آگے ہے لیکن کیا میدان میں بھی اتنی ہی طاقت ور ہوگی؟ انڈپینڈنٹ نے اس سوال کے جواب کے لیے سرسری جائزہ لیا ہے۔

زلمی کے ریکارڈ میں لیگ کا تاج تو ایک بارسجا ہے لیکن وہ دو مرتبہ فائنل میں پہنچ کر منزل کے قریب بازی ہار بھی چکی ہے۔ زلمی کی مقبولیت میں اس کے فائٹنگ سپرٹ کے علاوہ اہم کردار ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ کوچ ڈیرن سیمی کا رہا ہے، جن کی کھلنڈری طبیعت اور گراؤنڈ میں پر مزاح انداز نے صرف انھیں ہی نہیں بلکہ پوری ٹیم کو شہرت کی بلندیوں پر رکھا ہے۔

مخالف کی ہر وکٹ گرنے کے بعد سیلفی لینا شاید لیگ کا سب سے منفرد جشن منانے کا انداز ہے۔ پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں ٹیم کی قیادت سینیئر اور تجربہ کار فاسٹ بولر وہاب ریاض کے ہاتھوں میں ہے۔

ان کی وجہ شہرت تو تیز بولنگ ہے لیکن ان کا نام اس وقت عالمی سطح پر زیادہ مشہور ہوا، جب 2015 کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف انھوں نے زبردست بولنگ کرتے ہوئے شین واٹسن جیسے جارحانہ بلے باز کو پریشان کیا۔

وہاب بڑھتی ہوئی عمر کے باوجود اب بھی پاکستان کے تیز بولرز میں سے ایک ہیں اور وہ اس سیزن میں بھی بجلیاں ڈھانے کے لیے تیار ہیں۔ وہاب پی ایس ایل میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں، ان کی وکٹوں کی تعداد 76 ہے۔

زلمی بیٹنگ

پشاور زلمی کی بیٹنگ میں اب تک سب سے نمایاں کامران اکمل رہے۔ وہ پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں، جنہوں نے تین سنچریوں کی مدد سے اب تک 1537 رنز بنائے ہیں۔ زلمی اس سال بھی ان پر ہی زیادہ بھروسہ کرے گی۔ دوسرے نمایاں بلے باز نوجوان حیدر علی ہیں، جو قومی ٹیم کے اہم رکن ہیں اور وکٹ پر آکر رنز کی رفتار تیز رکھتے ہیں۔ ان سے بھی بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔

ان کے علاوہ شعیب ملک اور ڈیوڈ ملر مڈل آرڈر میں ایسے بلے باز ہیں جو کسی بھی وقت مخالف بولنگ کو تہس نہس کرسکتے ہیں۔ ملر نے پاکستان کے خلاف حالیہ ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاندار اننگز کھیل کر اپنے عزائم کا اظہار کر دیا ہے۔ ان کا لیگ سے قبل فارم میں آنا زلمی کے لیے سب سے بڑی خبر ہ ۔

اوپننگ میں امام الحق ٹیم کے لیے اچھی مدد فراہم کرسکتے ہیں جبکہ آل راؤنڈر کی حیثیت سے روی بوپارہ اور عماد بٹ ٹیم کو سہارا دینے کے لیے موجود ہیں۔ عماد ہر سال نمایاں کارکردگی دکھاتے ہیں۔

زلمی بولنگ

زلمی کے لیے سب سے بڑا دھچکا حسن علی کا ٹیم چھوڑنا ہے۔ وہ ایسے بولر تھے جنہوں نے ہر سال پشاور کو آگے پہنچایا۔ ان کی غیر موجودگی میں وہاب ریاض، امید آصف اور محمد عرفان پر بوجھ بڑھ جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زلمی کی بدقسمتی ہے کہ لیام لیونگسٹن بھی دستیاب نہیں۔ وہ ایک اچھے سپنر اور مڈل آڈر بلے باز تھے۔ ان کی جگہ انگلینڈ کے کیڈ مور ٹیم میں آئے ہیں۔

سپن بولنگ کا شعبہ افغانستان کے مجیب الرحمٰن اور لیگ سپنر ابرار احمد سنبھالیں گے۔ مجیب گذشتہ دو سال سے افغانستان کے اہم آف بریک بولر ہیں۔ وہ اور شعیب ملک سپن بولنگ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

کپتان کارنر

لیگ شروع ہونے سے پہلے کپتان وہاب نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پشاور ایک بار پھر فاتح ہوگی۔ وہ حسن علی کے بغیر بھی بولنگ کو اتنا ہی مضبوط سمجھتے ہیں جتنا پہلے تھی۔ تاہم وہاب پہلی دفعہ کسی ٹیم کی قیادت کررہے ہیں جس سے ان پر دباؤ تو بہت ہوگا۔ دیکھنا یہ ہے کہ وہ اس دباؤ کا کیسے مقابلہ کرتے ہیں۔

جیت کے امکانات

زلمی کی ٹیم میں زیادہ تر تجربہ کار اور سینیئر کھلاڑی ہیں جو کئی سالوں سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حصہ ہیں۔ کامران اکمل ایسے کھلاڑی ہیں اگر ان کا بیٹ چل جائے تو پوری ٹیم کا کام اکیلے کرجاتے ہیں۔ شعیب ملک اور وہاب ریاض کے ساتھ ٹیم متوازن ہے اور لیگ جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ بیٹنگ اور بولنگ اپنا کام ذمہ داری سے کر ۔

اگر ٹیم کمبینیشن کے حساب سے دیکھا جائے تو پشاور زلمی مضبوط ٹیم نظر آتی ہے اور پلے آف مرحلے تک رسائی میں مشکل نہیں ہونی چاہیے۔ زلمی کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ٹیم مینیجمٹ بہت فعال ہے اور سوشل میڈیا پر مسلسل خبروں میں رہتی ہے، جس سے ٹیم کا فینز گروپ بھی بہت توانا ہے اور ٹیم میں جان ڈالتا رہتا ہے۔

اس سال چونکہ سٹیڈیم میں محدود تعداد میں تماشائی ہوں گے لہٰذا گراؤنڈ میں ہلا گلا اتنا نہ ہو لیکن زلمی کے مداحوں کی تعداد کسی بھی ٹیم سے سب سے زیادہ ہونے کے باعث سوشل میڈیا شائقین کا تختہ مشق رہے گا، جہاں چوکے اور چھکے گراؤنڈ سے زیادہ لگتے نظر آئیں گے۔

گذشتہ کارکردگی:

ایڈیشن 2020: چوتھی پوزیشن

ایڈیشن 2019: رنرز اپ

ایڈیشن 2018:رنر زاپ

ایڈیشن 2017: چیمپئن

ایڈیشن 2016: تیسری پوزیشن

سکواڈ: وہاب ریاض (کپتان) ، حیدر علی ، کامران اکمل ، ٹام کیڈمور ، شعیب ملک ، ڈیوڈ ملر ، عماد بٹ ، امام الحق ، محمد عامر خان ، محمد عرفان سینئر ، محمد عمران، مجیب الرحمٰن ، محمد عمران ، روی بوپارہ ، ثاقب محمود ، رتھر فورڈ ، عمید آصف ، ابرار احمد۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ