بھارت میں کرونا کا ’طوفان‘: ایک دن میں تین لاکھ کے قریب کیس

دہلی میں سرکاری ہسپتالوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس بس اتنی ہی آکسیجن بچ گئی ہے جو آٹھ سے 24 گھنٹوں تک چلے گی، جبکہ کچھ نجی ہسپتالوں نے کہا کہ ان کے پاس بس چار سے پانچ گھنٹوں کی آکسیجن بچی ہے۔

 گذشتہ روز ملک بھر سے دو لاکھ 95 ہزار 40 نئے کیس اور دو ہزار 23 اموات رپورٹ ہوئیں (اے  پی فائل)

کرونا (کورونا) وائرس کی شدید مہلک دوسری لہر کا سامنا کرتے بھارت میں حکام دارالحکومت دہلی میں ہسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی میں اضافے کی کوششوں میں مصروف ہیں جہاں مریضوں کی بڑھتی تعداد نے طبی عملے اور انفرسٹرکچر پر دباؤ ڈال رکھا ہے۔

دنیا کا دوسری متاثرہ ترین ملک اس وقت دنیا میں روزانہ کی بنیاد پر سب سے زیادہ کیس رپورٹ کر رہا ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے بدھ کو جاری شدہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ روز ملک بھر سے دو لاکھ 95 ہزار 40 نئے کیس اور دو ہزار 23 اموات رپورٹ ہوئیں، جو وبا کے دوران بھارت میں ریکارڈ ہونے والے کی سب سے زیادہ کیس اور اموات ہیں۔  

دہلی میں سرکاری ہسپتالوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس بس اتنی ہی آکسیجن بچ گئی ہے جو آٹھ سے 24 گھنٹوں تک چلے گی، جبکہ کچھ نجی ہسپتالوں نے کہا کہ ان کے پاس بس چار سے پانچ گھنٹوں کی آکسیجن بچی ہے۔

فورٹس ایسکورٹ ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے بائیومیڈیکل انجینیئرنگ کے سربراہ رونت کمار نے بتایا: ’ہمیں آکسیجن کی فراہمی میں مسئلہ ہو رہا ہے مگر ہم کسی طرح کام چلا رہے ہیں۔ کل صورت حال بہت کشیدہ تھی، شام کو ہمارے پاس بس چار سے پان گھنٹوں کی آکسیجن تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ بدھ کو سحر سے قبل انہیں اور فراہم کردی گئی جو پورا دن چل سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ فراہم کرنے والوں پر زور ڈال رہے ہیں کہ اور آکسیجن دی جائے۔ ’مگر انہیں بھی بہت زیادہ طلب کا سامنا ہے اور مجھے نہیں پتہ، ابھی کوئی تصدیق نہیں ملی۔‘

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں روازانہ نئے کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم ہونے کے بعد صورت حال بہتر ہوتے دیکھتے بھارت کے دیگر علاقوں کی طرح دہلی نے بھی حفاظتی اقدامات میں کمی لا رکھی تھی اور  شادیوں اور میلوں جیسے اجتماعات کی اجازت دی تھی۔

دو کروڑ کے شہر میں منگل کو 28 ہزار 395 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور 2747 اموات۔

ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کیے جانے والے ہر تین افراد میں سے ایک کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت کو کرونا وائرس کے ’طوفان‘ کا سامنا ہے جس سے اس کے طبی نظام پر شدید دباؤ ہے اور حکومت ریاستی حکومتوںاور نجی کمپنیوں سے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ جلد آکسیجن فراہم کی جائے۔

قوم سے منگل کو خطاب میں انہوں نے کہا: ’وفاقی اور ریاستی حکومت اور نجی شعبہ ایک ساتھ مل کر کام کرہے ہیں تاکہ ضرورت مندوں کو آکسیجن فراہم کی جا سکے۔ ہم ملک بھر میں آکسیجن کی پیداوار اور فراہمی کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا