کرونا سے ’بچنے‘ کے لیے امیر بھارتی شہریوں نے مالدیپ کا رخ کر لیا

مالدیپ کے حکام کے مطابق بھارت سے چھٹیاں منانے کے لیے آنے والے افراد صرف ریزورٹ یا سفاری بوٹ پر ہی رہ سکیں گے اور انہیں ایسے جزیروں پر موجود گیسٹ ہاؤسز میں رہنے کی اجازت نہیں ہو گی جہاں مقامی افراد بھی رہتے ہیں۔

بحرہند میں موجود ایک ہزار سے زائد جزیروں والے ملک مالدیپ نے تین ماہ کی بندش کے بعد گذشتہ سال جولائی میں اپنی سرحدیں کھولی تھیں (فائل تصویر: اے ایف پی)

بھارت میں کرونا (کورونا) وائرس کے کیسز میں بھرپور اضافے کے باوجود بالی وڈ ستاروں اور امیر بھارتی شہریوں کی مالدیپ آمد کا سلسلہ جاری ہے، جنہیں مالدیپ کی خوبصورت اور دل لبھا دینے والے بیچز یہاں کھینچ لائے ہیں۔

بحرہند میں موجود ایک ہزار سے زائد جزیروں والے ملک مالدیپ نے تین ماہ کی بندش کے بعد گذشتہ سال جولائی میں اپنی سرحدیں کھولی تھیں۔ تب سے یہاں آنے والے سیاحوں میں زیادہ تعداد بھارتی شہریوں کی ہے۔

رواں ہفتے جہاں باقی ممالک نے بھارت سے آنے والے افراد پر سفری پابندیاں کر دی ہے، مالدیپ کی حکومت نے ہمسایہ ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے ضوابط میں کچھ بڑی تبدیلی نہیں کی۔

بھارت سے چھٹیاں منانے کے لیے آنے والے افراد صرف ریزورٹ یا سفاری بوٹ پر ہی رہ سکیں گے اور انہیں ایسے جزیروں پر موجود گیسٹ ہاؤسز میں رہنے کی اجازت نہیں ہو گی جہاں مقامی افراد بھی رہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مالدیپ کے محکمہ سیاحت کے سربراہ طھویب محمد نے بتایا: 'ہمارے جزیروں کی جغرافیائی حیثیت ہمیں وائرس کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ہر جزیرے پر ایک ریزروٹ موجود ہے۔ اگر یہاں کچھ کیسز سامنے بھی آتے ہیں تو ہم انہیں مقامی آبادی میں پھیلے بغیر روک سکیں گے۔'

محکمہ سیاحت کے ملازمین کی ویکسینیشن کا عمل جاری

دوسری جانب طھویب محمد کا کہنا ہے کہ سیاحت سے وابستہ شعبوں کے تمام 50 ہزار ملازمین کی ویکسینیشن کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق ہم پوری دنیا میں پہلے مکمل طور پر ویکسینیٹڈ سیاحتی شعبے کا درجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اب تک 90 فیصد ملازمین کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق اس بات کا امکان بھی موجود ہے کہ مالدیپ دوسرے ممالک سے آنے والے سیاحوں کو بھی ویکسین کی پیش کش کر سکتا ہے۔

تاہم حکام کے مطابق وہ تاحال ایسا کوئی منصوبہ نہیں رکھتے، جب تک کہ مالدیپ کے شہریوں اور رہائشیوں کو آسٹرازینیکا یا سائنوفارم ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لگا دی جائیں۔

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق مالدیپ کی تین لاکھ 30 ہزار آبادی کا دو تہائی حصہ پہلے ہی ویکسین کی پہلی ڈوز لگوا چکا ہے۔

مالدیپ میں اب تک کرونا وائرس کے 29 ہزار کیسز اور 73 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ حالیہ ہفتوں میں کیسز کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

انسٹا پر یوگا کی تصاویر

طھویب محمد کے مطابق گذشتہ ہفتے بھارتی سیاحوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن اس کے باوجود رواں سال آنے والے سیاحوں میں اکثریت بھارتی شہریوں کی ہے۔

حالیہ ہفتوں میں بھارت سے مالدیپ آنے والے بالی وڈ ستاروں میں عالیہ بھٹ، ان کے ساتھی رنبیر کپور اور شردھا کپور نے مالدیپ کے ایک ریزورٹ پر غروب آفتاب کے وقت یوگا کرنے کی اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق بھارت سے پرائیویٹ جیٹ فرمز کے جہازوں کے ذریعے یورپ، مشرق وسطیٰ اور مالدیپ جانے والے افراد میں اضافہ ہوا ہے اور کئی افراد مل کر بھی جہاز حاصل کر رہے ہیں۔

نئی دہلی میں موجود نجی جہازوں کی فرم کلب ون ایئر کے سربراہ راجن مہرا کا کہنا ہے کہ 'ایسا صرف بہت امیر افراد نہیں کر رہے۔ جو بھی نجی جہاز کی قیمت ادا کر سکتا ہے وہ ایسا کر رہا ہے۔'

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جمعے کو بھارت میں کرونا کے مزید تین لاکھ 85 ہزار کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ دوسری جانب گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 3500 رہی ہے جبکہ ماہرین کے مطابق یہ تعداد اصل تعداد سے کافی کم ہے۔

کیسوں میں حالیہ اضافے کی وجہ کرونا وائرس کی نئی اقسام، بڑے مذہبی اور سیاسی اجتماعات کو قرار دیا جا رہا ہے جبکہ بھارتی ہسپتالوں بالخصوص دارالحکومت نئی دہلی کے ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہوتی جا رہی ہے۔

حکومت کے مطابق گذشتہ سال مالدیپ آنے والے سیاحوں کی تعداد 17 لاکھ تھی جو 2018 کے مقابلے میں 15 فیصد اضافہ تھا۔ گذشتہ سال مالدیپ آنے والے شہریوں میں اکثریت چینی شہریوں کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا