سلامتی کونسل: فرانس کی جنگ بندی کے لیے قرارداد پیش کرنے کی تجویز

غزہ اور اسرائیل تنازعے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس کوئی بیان جاری کیے بغیر ختم، تاہم فرانس نے جنگ بندی پر زور دینے کے لیے مصر اور اردن کے ساتھ مل کر ایک قرارداد پیش کرنے کی تجویز دی ہے۔

غزہ کا ایک رہائشی 18  مئی کو اسرائیلی بمباری میں تباہ ہونے والی ایک عمارت کے ملبے سے بچ جانے والی اشیا جمع کر رہا ہے ۔ (اے ایف پی) 

غزہ اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ ہفتے سے جاری پرتشدد جھڑپوں میں منگل کو ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوا جبکہ خونریزی کے خاتمے کے مطالبات میں بھی اضافہ ہوا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو غزہ اسرائیل صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس کوئی بیان جاری کیے بغیر ختم ہوگیا لیکن فرانس نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ہمسایہ ممالک مصر اور اردن کے ساتھ مل کر ایک قرارداد پیش کرنے کی تجویز دی جس میں جنگ بندی پر زور دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کی ٹیم نے جنگ بندی کے لیے فرانس کی تجویز کے بارے میں سنا ہے اور چین اس قرارداد کی ’حمایت‘ کرے گا۔

دوسری جانب محاصرے میں گھری غزہ کی ساحلی پٹی میں اے ایف پی کے نمائندے کے مطابق آدھی رات کے بعد غزہ پر وقفے وقفے سے بمباری جاری رہی اور اسرائیلی جیٹ طیاروں کی کم بلندی پر پرواز کی وجہ سے شہر کے لوگوں نے رات جاگ کر گزاری۔

 

45 سالہ خاتون رندہ ابوسلطان کا کہنا تھا کہ ان کا خاندان بھول چکا ہے کہ نیند کیا ہوتی ہے۔ سات بچوں کی والدہ نے کہا: ’دھماکوں، میزائیلوں اور لڑاکا طیاروں کی آوازوں نے ہمیں خوف زدہ کر دیا ہے۔ ہم سب ایک کمرے میں مل کر بیٹھتے ہیں۔ میرا چار سالہ بیٹا مجھ سے کہتا ہے کہ اسے سونے سے ڈر لگتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ جب وہ جاگے تو سب کو مردہ پائے۔‘

اس سے پہلے اے ایف پی کے فوٹوگرافر کو آسمان میں روشنی کی پٹیاں دکھائی دیں جو اسرائیلی دفاعی نظام کی جانب سے غزہ سے داغے گئے راکٹوں کو فضا میں ہی روک کر تباہ کرنے کی وجہ سے بنی تھیں۔

ادھر مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں بھی کئی مقامات پر غزہ کے محصور فلطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع مظاہرین اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن کے نتیجے میں متعدد افراد ہسپتال پہنچ گئے۔ طبی عملے کے مطابق متعدد مظاہرین گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جن کی مرہم پٹی کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 217 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 63 بچے بھی شامل ہیں۔ صرف ایک ہفتے میں حماس کے زیرانتظام علاقے میں 14 سو شہری زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ حماس نے اشکول کے علاقے میں راکٹ حملہ کیا جس سے ایک فیکٹری میں کام کرنے والے تھائی لینڈ کے دو شہری ہلاک ہو گئے جس کے بعد اسرائیل میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔ 10 مئی کے بعد سے حماس کی جانب سے اسرائیل پر تین ہزار سات سو راکٹ فائر کئے جا چکے ہیں جن کی وجہ سے غزہ کے قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مسلسل محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑتا ہے۔

حماس اسرائیل جنگ میں شدت کے بعد سے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا چوتھی مرتبہ اجلاس بلایا گیا۔ اس سے ایک دن پہلے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ نے سلامتی کونسل میں اس مشترکہ بیان کی منظوری رکوا دی تھی جس میں تشدد روکنے پر زور دیا گیا تھا۔

ایک سفارت کار کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے منگل کو سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ ’ہم نہیں سمجھتے کہ اس موقع پر کسی کھلے بیان سے کشیدگی کم کرنے میں کوئی مدد ملے گی۔‘

فرانس اور مصر جنگ بندی کے معاہدے پر زور دے رہے ہیں۔ یورپی یونین کے پالیسی سربراہ جوزپ بورل نے منگل کو جنگ بندی کی اپیلوں کی حمایت کی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج پر زور دیا ہے کہ وہ ’مدمقابل کو دیکھتے ہوئے طاقت کا استعمال کرے۔‘

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے طیاروں نے حماس کی زیر زمین سرنگوں کو نشانہ بنایا ہے جن کے بارے میں حماس پہلے اعتراف کر چکی ہے کہ یہ جزوی طور پر شہری علاقوں سے گزرتی ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق حالیہ اسرائیلی حملے میں غزہ میں واحد کووڈ 19 ٹیسٹنگ لیبارٹری تباہ ہو گئی جبکہ قطری ہلال احمر کا کہنا ہے ہے حملے سے اس کے ایک دفتر کو نقصان پہنچا ہے۔

علاقے کے 15 سال سے اسرائیلی محاصرے کا سامنا کرنے والے ہسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں جبکہ بجلی اکثر بند ہو جاتی ہے۔

دوسری جانب جنوبی اسرائیل میں ملکی فضائیہ کے ایک اڈے پر گفتگو میں وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد جو غزہ میں دوسرا بڑا مسلح گروپ ہے ’انہیں ایسے حملوں کی توقع نہیں تھی۔ اسرائیلی شہریوں کا سکون واپس لانے کے لیے جب تک ضروری ہوا ہم حملے جاری رکھیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا