ٹینس: نیومی اوساکا کا فرنچ اوپن سے الگ ہونے کا فیصلہ

عالمی نمبر دو نے اتوار کو رومانیہ کی ٹینس سٹار پیٹریشیاٹگ کے خلاف اپنا پہلا میچ جیت لیا تھا لیکن ان کی طرف سے پریس کانفرسز اور انٹرویوز میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ ایسا معاملہ ہے جس پر ٹورنامنٹ میں سب زیادہ باتیں کی گئی ہیں۔

ٹینس کی جاپانی کھلاڑی نیومی اوساکا نے ذرائع ابلاغ کے معاملے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے انکار کے بعد اٹھنے والے شور کے نتیجے میں فرنچ اوپن سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی نمبر دو نے اتوار کو رومانیہ کی ٹینس سٹار پیٹریشیاٹگ کے خلاف اپنا پہلا میچ جیت لیا تھا لیکن ان کی طرف سے پریس کانفرسز اور انٹرویوز میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ ایسا معاملہ ہے جس پر ٹورنامنٹ میں سب زیادہ باتیں کی گئی ہیں۔

گرینڈ سلیم کے منتظمین نے اوساکا کے اقدام پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اتوار کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہیں دھمکی دی گئی کہ اگر انہوں نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی  نہ کی تو انہیں نااہل قرار دیا جا سکتا ہے اور ان کے ٹورنامنٹس میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی جائے گی۔

اوساکا نے ذہنی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا: ’لوگوں یہ ایسے حالات نہیں جن کے بارے میں نے کبھی اس وقت سوچا ہو یا ارادہ کیا ہو جب چند دن پہلے میں نے پوسٹ کی تھی۔اب میرا خیال ہے کہ ٹورنامنٹ اور دوسرے کھلاڑیوں کے معاملے میں بہترین عمل یہ ہوگا کہ میں ٹورنامنٹ سے الگ ہو جاؤں تاکہ تمام لوگ اپنی توجہ پیرس میں جاری ٹینس پر دوبارہ توجہ مرکوز کر سکیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اوساکا کا کہنا تھا کہ 2018 میں یوایس اوپن میں اپنا پہلا سلیم ٹائٹل جیتنے کے بعد سے انہیں ڈپریشن کے دوروں کا سامنا رہا ہے اور میڈیا سے بات کرنے سے ان کے اندر بے چینی پیدا ہوئی۔

اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں اوساکا نے مزید کہا: ’میں نے کبھی نہیں چاہا کہ توجہ میری طرف ہو جائے اور میں تسلیم کرتی ہوں کہ میرا بات کرنے کا وقت مثالی نہیں تھا اور میرا پیغام زیادہ واضح ہو سکتا تھا۔اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ میں میں ذہنی صحت کو کبھی معمولی خیال کروں گی، نہ اس اصطلاح کو ہلکا لوں گی۔حقیقت یہ ہے کہ 2018 کے یوایس اوپن کے بعد سے مجھے ڈپریشن کے دوروں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور مجھے اس مسئلے سے نمٹنے میں خاصی مشکل پیش آئی۔‘

بقول اوساکا: ’کوئی بھی شخص جو مجھے جانتا ہے، اسے علم ہے کہ میں اپنے اوپر توجہ دیتی ہوں اور جس کسی نے مجھے ٹورنامنٹس میں دیکھا ہے وہ اکثر دیکھے گا کہ میں نے ہیڈفون لگا رکھا ہوتا ہے۔ اس طرح مجھے سماجی سطح پر ہونے والی بے چینی کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگرچہ ٹینس کو کور کرنے والا میڈیا میرے ساتھ ہمیشہ شفقت سے پیش آیا ہے (اور میں خاص طور پر ٹھنڈے مزاج کے ان صحافیوں سے معذرت کرنا چاہوں گی جن کو ہو سکتا ہے میری وجہ سے تکلیف پہنچی ہو) میں کوئی عوامی مقرر نہیں ہوں اور عالمی ذرائع ابلاغ سے بات کرنے سے پہلے مجھے شدید بے چینی ہوتی ہے۔‘


پریس ایجنسی (پی اے)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس