’عمران خان اپوزیشن میں وزیر ریلوے سے استعفی مانگتے تھے‘

سوشل میڈیا صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس حادثے کے ذمہ داران بشمول وفاقی وزیر برائے ریلویز اعظم سواتی عہدے سے استعفیٰ دیں۔

صوبہ سندھ کےعلاقے ڈہرکی کے قریب رات گئے ہونے والےخوفناک ٹرین حادثے میں اب تک 40 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں(فوٹو: اے ایف پی)

صوبہ سندھ کےعلاقے ڈہرکی کے قریب رات گئے ہونے والےخوفناک ٹرین حادثے میں اب تک 40 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ اس حادثے سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس ہولناک حادثے کے بعد عوام میں غم و غصہ کی شدید لہر پائی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس حادثے کے ذمہ داران بشمول وفاقی وزیر برائے ریلویز اعظم سواتی عہدے سے استعفیٰ دیں۔

وجاہت باقی نامی ٹوئٹر صارف نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کے وزیر استعفیٰ دیں۔ ان سمیت تمام ذمہ درارن کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

سوشل میڈیا صارف فیضان خان نے تحریر کیا کہ 'ریلوے ٹریک ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا۔ اس بارے میں وزارت ریلوے کو مطلع بھی کیا گیا تھا اس کے باوجود ٹریک کی مرمت کیے بغیر اس پر ٹرین چلائی گئی۔'

انہوں نے مزید لکھا کہ 'جب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت سنبھالی ہے یہ 10واں ٹرین حادثہ ہے۔ کیا کہ کسی میں اتنی شرم نہیں ہے کہ استعفیٰ دے۔'

ٹوئٹر صارف اسما تنویر نے لکھا کہ 'جب عمران خان اپوزیشن میں تھے تو ٹرین کے ہر حادثے کے بعد وزیر ریلوے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے تھے۔'

انہوں نے سوال کیا کہ 'گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد کیا اب وہ موجودہ وزیر ریلوے سے بھی استعفیٰ لیں گے؟'

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ