ایتھلیٹس بھی انسان ہیں: نیومی اوساکا

چار گرینڈ سلام جیتنے والی کھلاڑی نے ٹائم میگزین کے لیے ایک مضمون لکھا ہے جس کا عنوان 'اٹس اوکے ناٹ ٹو بی اوکے' ہے۔

نیومی نے امریکہ کی سابق خاتون اول مشیل اوباما اور ساتھی ٹینس سٹار نوواک جوکووچ اور میگن مارکل  کا بھی اپنی حمایت کرنے اور حوصلہ بڑھانے پر شکریہ ادا کیا ہے( اے ایف پی)

ٹینس سٹار نیومی اوساکا نے کہا ہے کہ ان کا میڈیا کی جانب سے کھلاڑیوں پر لازم سمجھنے والے رویے کے خلاف 'بغاوت کی بنیاد' رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

وہ ایتھلیٹس کی ذہنی صحت کے حوالے سے خود کو ملنے والے مشکل لیکن اہم کردار کے بارے میں بات کر رہی تھیں۔

چار دفعہ گرینڈ سلام جیتنے والی کھلاڑی نے ٹائم میگزین کے لیے ایک کوور فیچر لکھا ہے جس کا عنوان 'اٹس اوکے ناٹ ٹو بی اوکے' یعنی اگر آپ ٹھیک نہیں ہیں تو یہ کوئی برائی نہیں۔

فیچر میں انہوں نے حال ہی میں فرنچ اوپن کے دوران ہونے والی پریس کانفرنس سے غیر حاضر رہنے سے پیدا ہونے والے تنازعے پر بھی تفصیل سے بات کی۔

انہوں نے لکھا 'ایتھلیٹس بھی انسان ہیں۔' ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ فرانس میں اپنے فیصلے پر آج بھی قائم ہیں۔

اپنے آرٹیکل میں انہوں نے تجویز دی کہ کھلاڑیوں کو معاہدوں میں درج لازمی پریس کانفرنسز میں شرکت کرنے سے رخصت ملنی چاہیے، اگر ایسا وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر چاہتے ہیں۔ یہ بالکل اسی طرح ہونا چاہیے جیسے عام ملازمین بیماری کی چھٹی لے سکتے ہیں۔

’شاید ہمیں ایتھلیٹس کو بھی کبھی کبھار میڈیا سکروٹنی سے رخصت لینے کا حق دینا چاہیے اور ایسا کرنے پر ان کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔‘

عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر موجود نیومی اوساکا پر رولینڈ گیروس میں لازمی نیوز کانفرنس میں شرکت سے انکار پر 15 ہزار ڈالرز جرمانہ کیا گیا تھا، جس کے بعد 23 سالہ کھلاڑی نے اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے ساتھ سیشنز سے قبل پریشانی کا شکار رہتی ہیں اور انہوں نے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا انکشاف بھی کیا تھا۔

نیومی کہتی ہیں کہ وہ کسی اور پیشے کے بارے میں نہیں سوچ سکتیں جہاں مسلسل حاضری کو یقینی بنانے کے ریکارڈ کو اتنے سخت انداز میں جانچا جائے۔

ان کے مطابق وہ گذشتہ سات سال کے دوران اپنے ٹورز پر صرف ایک پریس کانفرنس سے غیر حاضر رہی ہیں۔

نیومی کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس سے انکار پریس کی وجہ سے نہیں بلکہ بریفنگز کے 'دقیانوسی' ہونے کی وجہ سے تھا جسے بدلنے کی ضرورت ہے۔

’میرا ارادہ بغاوت کو ہوا دینا نہیں بلکہ اپنے کام کرنے کی جگہ کا تنقیدی جائزہ لینے اور یہ سوال پوچھنے تھا کہ کیا اس کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔‘

اس وقت گرینڈ سلام کے منتظمین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ جاپانی کھلاڑی اگر اپنے معاہدے میں درج میڈیا مصروفیات سے انکار کرتی ہیں تو وہ فرنچ اوپن سمیت بڑے ٹورنامنٹس سے نکالے جانے کا خطرہ مول لیں گی۔

نیومی کا کہنا تھا کہ وہ خود کو اس چیز کے لیے کھڑا ہونے پر تیار کر رہی ہیں جسے وہ درست سمجھتی ہیں ’چاہے اس کی قیمت بڑی پریشانی ہی کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر خود کو ملنے والی توجہ کو پسند نہیں کر رہیں ’کیونکہ کوئی مانے یا نہ مانے میں فطری طور پر اپنی ذات میں گم رہنے والی انسان ہوں۔‘

’میں ایتھلیٹس کی دماغی صحت کی ترجمان کے طور پر سامنے آنے کو پسند نہیں کر رہی کیونکہ یہ میرے لیے نئی بات ہے اور میرے پاس تمام سوالوں کے جواب نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ لوگ اسے سمجھ سکیں کہ ٹھیک نہ ہونا کوئی برائی نہیں اور اس بارے میں بات کرنا درست عمل ہے۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو اس معاملے میں مدد کر سکتے ہیں اور عمومی طور پر ہر سرنگ کے آخر میں روشنی موجود ہوتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ان کی کوششیں 'بہت اہمیت رکھتی ہیں' اگر وہ ان سے ایک انسان کی بھی زندگی بچا سکیں۔

نیومی نے امریکہ کی سابق خاتون اول مشیل اوباما اور ساتھی ٹینس سٹار نوواک جوکووچ، میگن مارکل اور این بی اے سٹار سٹیفن کرے کا بھی اپنی حمایت کرنے اور حوصلہ بڑھانے پر شکریہ ادا کیا۔

نیومی فرنچ اوپن کے بعد بھی میچ کھیل چکی ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر میں ٹوکیو میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں اپنے جاپانی دوستوں کے سامنے کھیلنے کے حوالے سے بہت 'پرجوش' ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس