نوشکی کے خربوزے، جنہیں لوگ دور سے ہی پہچان لیتے ہیں

ضلع نوشکی کے علاقے مل میں اگنے والے خربوزے اپنی رنگت اور مٹھاس کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی کا علاقہ مل اپنی مخصوص زمین اور تربوز اور خربوزوں کی پالیزوں کی وجہ سے مشہور ہے، جہاں حد نگاہ تک یہی فصل نظر آتی ہے۔

یہاں پیدا ہونے والے زرد رنگ کے خربوزوں کو دیکھ کر لوگ دور سے ہی پہچان لیتے ہیں کہ یہ نوشکی کے علاقے مل کے ہیں۔

تاہم مل کے زمیندار خان جان اس بات سے پریشان ہیں کہ پانی کم ملنے کے باعث ان کی فصل اچھی نہیں ہوئی۔

خان جان نے بتایا کہ مل میں اگنے والے خربوزے رنگت اور مٹھاس کی وجہ سے ہر طرف مشہور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ اس زمین کی وجہ سے ہے کہ یہاں کے تربوز اور خربوزے زیادہ میٹھے ہوتے ہیں۔ اگر انہیں وافر مقدار میں وقت پر پانی ملے تو ان کا سائز اور مٹھاس اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

بقول خان جان: اس سیزن میں لوگوں کو انتظار رہتا ہے کہ نوشکی مل کے خربوزے کی پیداوار شروع ہو جائے تاکہ وہ اس کی مٹھاس سے لطف اندوز ہوسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع نوشکی کے اس علاقے میں خربوزے کی چار قسمیں پیدا ہوتی ہیں، جن میں کابلی، منانہ، زردہ اور شوک بوزی (گیدڑ کے منہ والی) شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شوک بوزی کو لوگ زیادہ پسند کرتے ہیں کیوں کہ یہ بہت الگ اور میٹھا ہوتا ہے اور اس کی طلب بھی زیادہ ہے۔

خان جان نے بتایا کہ مل کے خربوزوں کی ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ ان کا رنگ زرد ہوتا ہے، جو دوسرے علاقوں سے مختلف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خربوزے کی ایک قسم کا نام منانہ ہے، اصل میں یہ ایک منانہ نامی پشتون تھے، جنہوں نے اس علاقے میں یہ بیج متعارف کروایا اور بعد میں یہ خربوزہ بھی ان کے نام سے مشہور ہوگیا۔

خان جان نے مزید بتایا کہ ایک خربوزے کی قسم کو گولہ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پانی کی کمی سے چھوٹا ہوجاتا ہے۔ وہ ہم ایک پیٹی میں 50 دانے رکھتے ہیں اور اس کی قیمت ہمیں صرف دو سو روپے ملتی ہے، جس سے ہمارا خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا۔

خان جان کے مطابق: ہماری فصل اس وقت اچھی ہوتی ہے جب ہمیں پانی مطلوبہ وقت پر ملتا رہے۔ پالیز کو ہر چھ دن کے بعد پانی دینا لازمی ہوتا ہے۔ اگر اس میں ایک دن کا بھی ناغہ ہو جائے تو فصل خراب ہو جاتی ہے۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ اگر ایک بار فصل خراب ہوجائے تو پھر زمیندار کی سال بھر کی کوشش ضائع ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خان جان کے بقول: اس وقت ہمیں بجلی کم مل رہی ہے، جس میں وولٹیج کی کمی بیشی کا مسئلہ بھی ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری فصل ویسی پیداوار نہیں دے رہی، جس کی ہم توقع کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پانی کی کمی اور دیر سے ملنے کے باعث خربوزے چھوٹے اور بے مزہ ہوجاتے ہیں۔

خان جان نے بتایا کہ گذشتہ دنوں جب ہمارے علاقے میں بجلی کا مسئلہ پیدا ہوا تو چار پانچ دن بجلی کی بندش کی وجہ سے فصلوں کو پانی نہیں ملا، جس سے ہمارے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ نہ صرف کاشتکاروں کی تمام فصل خراب ہوگئی بلکہ ان کی سال بھر کی کمائی بھی ضائع ہوئی۔

خان جان نے بتایا کہ اس وقت ہمیں صرف چھ گھنٹے بجلی مل رہی ہے، جس سے اتنی بڑی زمین پر موجود فصل کو پانی دینا ممکن نہیں ہے۔

ان کا دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ہائی ٹرانسمیشن لائن کی تاریں بوسیدہ اور پرانی ہیں، جس سے بجلی مطلوبہ مقدار میں سپلائی نہیں ہوتی اور اکثر اوقات یہ ٹوٹ جاتی ہیں۔

حالیہ دنوں میں اس علاقے میں بجلی کی تار ٹوٹنے کے باعث ایک حادثہ بھی پیش آیا تھا۔

وہ بتاتے ہیں کہ اگر ہمیں وافر مقدار میں صرف بجلی ہی مل جائے تو ہم نہ صرف زیادہ بہتر پیداوار بلکہ مزیدار تربوز اور خربوزے اگا کرسکتے ہیں۔

اگرچہ یہاں کی زمین وسیع اور پالیزوں کے حوالے سے موزوں ہے، لیکن بجلی کی کمی اور جدت سے نا آشنائی کے باعث ان زمینداروں کی فصلوں کو مطلوبہ پیداوار اور منافع بھی نہیں ملتا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا