دفاتر میں اے سی کی ٹھنڈک کم کرنے سے خواتین کی کارکردگی بہتر ہوسکتی ہے

یونیورسٹی آف ساؤتھرن کیلی فورنیا کے نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ کم ٹھنڈک میں خواتین نے ریاضی اور زبانی ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی دکھائی جبکہ مردوں کی کارکردگی زیادہ ٹھنڈے کمرے میں اچھی رہی۔

مخلوط دفتروں میں کارکردگی بڑھانے کی خاطر اوسط درجہ حرارت سے تھوڑا زیادہ سیٹ کیا جائے: ماہرین (فوٹو فائل، اے ایف پی)

دفتروں میں کام کرنے والے لوگ ایئر کنڈیشننگ کے حوالے سے ہونے والی سیاست سے باخوبی آگاہ ہوں گے۔

کچھ ملازمین کو نارمل تو کچھ کو ٹھنڈے دفتروں میں کام کرنے کا مزہ آتا ہے۔

ایسی صورتحال میں سب کو خوش رکھنا ممکن نہیں، بالخصوص جب درجہ حرارت خواتین اور مردوں پر مختلف انداز میں اثر انداز ہوتا ہو۔

یونیورسٹی آف ساؤتھرن کیلی فورنیا کے نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اے سی کی ٹھنڈک کم رکھنے سے خواتین ملازمین کے کام میں بہتری آتی ہے۔

22 مئی کو سائنسی جریدے پلوس ون میں شائع ہونے والے اس مطالعے میں محقیقین نے برلن کی ایک لیب میں 543 طالب علموں پر تحقیق کی۔

شرکا نے تین مختلف ٹیسٹوں میں حصہ لیا جن میں ریاضی، زبانی اور کاگنیٹیو ریفلیکشن کی مشقیں شامل تھیں۔

ہر سیشن کے دوران کمرے کا درجہ حرارت 16C سے 32C کے درمیان تبدیل کیا جاتا رہا۔

محقیقین کو معلوم ہوا کہ کم ٹھنڈک میں خواتین نے ریاضی اور زبانی ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی دکھائی جبکہ مردوں کی کارکردگی زیادہ ٹھنڈے کمرے میں اچھی رہی۔

کاگنیٹیو ریفلیکشن ٹیسٹ میں درجہ حرارت کا زیادہ یا کم ہونا اہم ثابت نہیں ہوا اور سبھی نے ایک جیسی کارکردگی دکھائی۔

یونیورسٹی آف ساؤتھرن کیلی فورنیا کے ایسوسییٹ پروفیسر اور مطالعے میں شریک مصنف ٹام چینگ کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم ٹھنڈا ماحول پسند ہے اور اس تحقیق سے پہلے اسے ذاتی انتخاب کا معاملہ سمجھا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا: ’اس معاملے کا تعلق محض آپ کے آرام دہ ہونے سے نہیں بلکہ اس کا اثر آپ کی کارکردگی پر ہوتا ہے۔‘

پروفیسر چینگ نے مزید کہا کہ مطالعے میں ایک حیران کن پہلو یہ بھی سامنے آیا کہ اے سی کے تھرموسٹیٹ میں معمولی تبدیلی بھی کارکردگی پر اثر انداز ہونے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

’ایسا نہیں ہے کہ کمرے کا درجہ حرارت جما دینے والا یا پسینہ بہا دینے والا ہو، تھرموسٹیٹ میں معمولی ردوبدل بھی کارکردگی میں معنی خیز تبدیلی کا سبب بنتا ہے۔‘

پروفیسر چینگ کے ساتھ مطالعہ لکھنے والے برلن سوشل سائنس سینٹر کی ڈاکٹر اگنی کجیک کائیٹی تھیں۔

دونوں کا خیال ہے کہ ان کی تحقیق کے بعد دفتروں میں اے سی تھرموسٹیٹ کی لڑائی بڑھنے والی ہے۔

دنوں نے تجویز دی کہ مخلوط دفتروں میں کارکردگی بڑھانے کی خاطر اوسط درجہ حرارت سے تھوڑا زیادہ سیٹ کیا جائے۔

پروفیسر چینگ کہتے ہیں: ’لوگ اپنے ملازمین کے آرام اور زیادہ کارکردگی کے لیے بھاری خرچہ کرتے ہیں۔ یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ اگر آپ صرف پیسے کی پروا کرتے ہیں یا پھر ملازمین کی کارکردگی کی، اپنے دفاتر کا درجہ حرارت زیادہ ٹھنڈا نہ رکھیں۔

پروفیسر چینگ نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ مطالعے میں خواتین کی اچھی کارکردگی کے لیے کوئی مخصوص درجہ حرارت تو سامنے نہیں آیا لیکن ایسے دفاتر جہاں مرد اور خواتین ساتھ کام کرتے ہیں وہاں تھرموسٹیٹ 24C کے آس پاس سیٹ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ ماحولیاتی عناصر مثلاً درجہ حرارت کو سنجیدگی سے لیں۔

ان نتائج سے اس سچ کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ ہم سب مختلف ہیں اور ایسا ممکن ہے کہ ہم سب کے کام کرنے کے لیے ’بہترین‘ حالات مختلف ہوں۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق