اولمپک باکسنگ چیمپئن ایمان خلیف نے اپنے سابق مینیجر کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ انہوں نے کھیل سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی باقاعدگی سے تربیت لے رہی ہیں۔
برطانوی الجزائر کی خلیف اور تائیوان کی لِن یو ٹِنگ گذشتہ سال پیرس گیمز میں اپنی اہلیت کے حوالے سے توجہ کا مرکز بن گئیں جب عالمی باکسنگ ایسوسی ایشن ( آئی بی اے) انہیں 2023 ورلڈ چیمپئن شپ سے نے نااہل قرار دیا، یہ کہتے ہوئے کہ جنس کا تعین کرنے والے کروموسوم کے ٹیسٹ نے انہیں نااہل ثابت کیا۔
تاہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد انہوں نے پیرس میں خواتین کے کیٹیگری میں حصہ لیا، جہاں دونوں نے اپنی اپنی ویٹ کلاس میں طلائی تمغے جیتے۔ خلیف نے پیرس میں اپنی جیت کے بعد سے کوئی مقابلہ نہیں کیا۔
بدھ کو فرانسیسی اخبار نیس ماتیں کو دیے گئے ایک انٹرویو میں خلیف کے سابق مینیجر ناصر یسفاہ نے کہا کہ ایمان خلیف ’باکسنگ کی دنیا چھوڑ چکی ہیں۔‘
چند گھنٹے بعد اسی اخبار کو دیے گئے ایک فالو اپ انٹرویو میں یسفاہ نے وضاحت کی کہ وہ صرف نیس شہر میں خلیف کی باکسنگ کی مصروفیات کا حوالہ دے رہے تھے، جہاں وہ پہلے نیس ازور کلب کا حصہ تھیں۔
خلیف نے بدھ کو فیس بک پر پوسٹ میں یسفاہ کے تبصروں پر تنقید کی۔
خلیف نے لکھا کہ ’یہ معاملہ صرف ایک ایسے شخص کے بیانات پر مبنی ہے جو اب کسی بھی طرح میرا نمائندہ نہیں اور جسے میں اس کے جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی بیانات کے ذریعے اپنے اعتماد اور اپنے ملک کے ساتھ غداری کرنے والا سمجھتی ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں نے کبھی اپنی باکسنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا۔ میں کھیلوں کی کریئر کے ساتھ وابستہ ہوں۔ باقاعدگی سے ٹریننگ کرتی ہوں اور الجزائر اور قطر کے درمیان رہ کر اپنی جسمانی فٹنس برقرار رکھتی ہوں تاکہ آنے والے مقابلوں کی تیاری کر سکوں۔
ایسی افواہوں کی اشاعت کا مقصد صرف میری کھیل اور پیشہ ورانہ زندگی کو متاثر کرنا اور نقصان پہنچانا ہے۔‘
خلیف جون میں نیدرلینڈز میں ہونے والے ورلڈ باکسنگ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی تھیں، لیکن اس کے فوراً بعد انہوں نے اس میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا جب گورننگ باڈی نے ابتدائی طور پر اعلان کیا کہ وہ اپنے مقابلوں میں تمام باکسرز کے لیے جنس کے ٹیسٹنگ متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
ورلڈ باکسنگ کے صدر بورس فان ڈیر ورسْٹ نے بعد میں معذرت کی جب خلیف کا نام ان کے لازمی جنسی ٹیسٹنگ کے اعلان میں شامل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی پرائیویسی کا تحفظ ہونا چاہیے تھا۔
26 سالہ خلیف بارہا کہہ چکی ہیں کہ وہ خاتون پیدا ہوئیں اور خواتین کے باکسنگ مقابلوں میں ان کی طویل تاریخ ہے۔ مارچ میں انہوں نے کہا کہ وہ 2028 لاس اینجلس گیمز میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گی۔