نائیکی نے حاملہ ایتھلیٹس پر جرمانے ختم کر دیے

خواتین ایتھلیٹس کے ساتھ حمل کی صورت میں معاوضے کی کٹوتی کی شرط پرنائیکی کو سخت تنقید کا سامنا تھا۔

اولمپکس میں چھ گولڈ میڈل جیتنے والی فلیکس نائیکی کے لیے بہت اہم خاتون ایتھیٹ رہی ہیں  (اے ایف پی)

کھیلوں کی مصنوعات بنانے والی عالمی کمپنی نائیکی نے سخت تنقید کے بعد حاملہ ایتھلیٹس کو معاہدے کے تحت ملنے والے معاوضے میں کٹوتی ختم کر دی ہے۔

کمپنی نے اعلان کیا کہا کہ وہ ایتھلیٹس جو ماں بننا چاہیں اب ان کے معاہدوں پر معاوضے کی کٹوتی کو ختم کر دیا گیا ہے اور یہ اصول مستقبل میں ہونے والے معاہدوں پر بھی لاگو ہو گا۔

گذشتہ دو ہفتوں کے دوران نائیکی کی سابقہ سپانسرڈ رنرز ایلیشا مونٹانو، کارا گاوچر، فوب رائٹ اور ایلیسن فیلکس نے انکشاف کیا تھا کہ کس طرح نائیکی کے ساتھ معاہدوں میں جرمانے کے خدشے کی وجہ سے انہیں ماں بننے کے حوالے سے سخت فیصلے لینا پڑے ۔

جمعے کو نائیکی کی ترجمان ساندرا کیریون جان نے ایک ای میل میں کہا : ہم سمجھتے ہیں کہ نائیکی اس بارے میں کچھ زیادہ کر سکتی ہے اور یہ سپورٹس انڈسٹری کے لیے موقع ہے کہ وہ خواتین کھلاڑیوں کی مدد کے لیے آگے آئے۔

رنرز کے ساتھ کیے جانے اسپانسر معاہدے ان کی آمدنی کا بڑا حصہ تصور کیے جاتے ہیں اور ان معاہدوں میں کارکردگی کے حوالے سے مختلف معیار مقرر کیے جاتے ہیں۔ اگر کسی وجہ سے ان معیارات پر عمل نہ ہو سکے تو کمپنیاں ایتھلیٹ کو دی جانے والی رقم میں کمی کر دیتی ہیں۔ عمومی طور پر ان معاہدوں میں حمل کی چھٹیاں نہیں رکھی جاتیں۔

درمیانے فاصلے کی دوڑ کے لیے مشہور مونٹانو نے ایک وڈیو میں نائیکی کی مارکیٹنگ اور ان کے معاہدوں کے درمیان فرق پر بات کی تھی۔

مونٹانو نے 2014 میں امریکہ میں ہونے والی ٹریک اینڈ فیلڈ ریس میں آٹھ ماہ کا حمل ہونے کے باوجود شریک ہو کر عالمی شہرت حاصل کی تھی۔

وڈیو میں مونٹانا کہتی ہیں: اگر ہم ایتھلیٹ ہیں اور ماں بننا چاہیں تو یہ پاگل پن ہے۔ ان کا اشارہ نائیکی کے اشتہار ’پاگل پن کے خواب دیکھو‘ کی جانب تھا۔

 اشتہار میں ٹینس سٹار سرینا ولیمز کی آواز میں خواتین کی خود مختاری پر زور دیا گیا ہے۔سرینا نے ستمبر 2017 میں اپنے پہلے بچے کو جنم دیا تھا۔

 مونٹانا کہتی ہیں: ہمیں خود پر یقین رکھنا چاہیے۔ چاہے اس کے لیے ہمیں اپنی تنخواہ یا معاہدے کی قربانی ہی کیوں نا دینی پڑے۔

اولمپکس میں چھ گولڈ میڈل جیتنے والی فلیکس نائیکی کے لیے بہت اہم خاتون ایتھیٹ رہی ہیں۔ فلیکس نے لکھا کہ کمپنی نے ان سے معاہدے میں شرط لکھی تھی کہ حاملہ ہونے کی صورت میں ان کے معاہدے کی توثیق نہیں کی جائے گی۔

وہ کہتی ہیں: ’اگر نائیکی کے سب سے مشہور ایتھلیٹ یہ معاہدہ محفوظ نہیں بنا سکتی تو کوئی اور کیسے  کر سکتا ہے؟‘

گذشتہ سال ایک بیٹی کو جنم دینے والی فلیکس کے مطابق بیٹی کی پیدائش کے فوری بعد ان پر میدان میں واپس آنے کا دباؤ تھا حالانکہ اس وقت ان کا علاج مکمل طور پر ختم نہیں ہوا تھا۔

کمپنی کی نائب صدر ایمی مونٹاجنی کی جانب سے نائیکی ملازمین کے لیے جمعے کو جاری ایک میمو میں کہا گیا کہ وہ مونٹانو اور فیلکس کے کمپنی کے ساتھ تلخ تجربے پر ’افسردہ‘ ہیں۔

انہوں نے لکھا نائیکی کو اندازہ ہو گیا ہے کہ کارکردگی کی بنیاد پر معاہدے حاملہ  کھلاڑیوں پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور کمپنی اس سلسلے میں حمل پالیسی کا اجرا بھی کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ کمپنی نے ابھی تک سپانسرڈ ایتھلیٹس کو نئی پالیسی سے متعلق اطلاع نہیں دی لیکن جلد ہی یہ سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

کمپنی پالیسی میں یہ تبدیلی حال ہی میں 50 کے قریب ایتھلیٹس کے انٹرویوز کے بعد سامنے آئی ۔

 نیو یارک ٹائمز کو دیے جانے والے انٹرویوز میں خواتین ایتھلیٹس کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود کو ہراسانی کا شکار پایا اور انہیں اپنے معاہدے اور کیرئیر خطرے میں دکھائی دیتے تھے۔

تحقیقات کے بعد نائیکی کے گیارہ ایگزیکٹیوز اور کمپنی کے دوسرے سب سے طاقتور شخص کو نامناسب رویے کی وجہ سے کمپنی چھوڑنا پڑی تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل