گوادر میں قائداعظم کا مجسمہ دھماکہ خیز مواد سے تباہ

گوادر پولیس تھانے کے ایس ایچ او میران کے مطابق نامعلوم ملزمان نے رات کو کسی وقت بابائے قوم کے مجسمے کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کیا، جسے اتوار کی صبح ٹائمر کے ذریعے اڑا دیا گیا۔

بانی پاکستان کا یہ مجسمہ میرین ڈرائیو گوادر کے ساحل کے قریب نصب کیا گیا تھا (فوٹو: زین خان ٹوئٹر اکاؤنٹ)

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں قائد اعظم محمد علی جناح کے مجسمے کو اتوار کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا گیا۔

بانی پاکستان کا یہ مجسمہ میرین ڈرائیو گوادر کے ساحل کے قریب نصب کیا گیا تھا۔

گوادر پولیس تھانے کے ایس ایچ او میران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کی صبح نو بجکر 20 منٹ پر پیش آیا۔

انہوں  نے بتایا کہ ’نامعلوم ملزمان نے رات کو کسی وقت بابائے قوم کے مجسمے کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کر رکھا تھا، جو صبح دھماکے سے پھٹ گیا، جس سے مجسمہ مکمل تباہ ہوگیا۔‘

میران کے بقول: ’ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد پاؤ یا آدھا کلو گرام وزن کا حامل تھا، جسے ٹائمر کے ذریعے اڑایا گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ یہ مجسمہ میرین ڈرائیو پر پرانے گورنر ہاؤس کے قریب 200 میٹر کے فاصلے پر تقریباً چھ ماہ قبل نصب کیا گیا تھا۔

ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے شواہد اکھٹے کرنے شروع کردیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے اور واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سرفراز بگٹی نے قائداعظم کے مجسمے کو مسمار کیے جانے کو ’نظریہ پاکستان پر حملہ‘ قرار دیتے ہوئے درخواست کی کہ ’اس واقعے میں ملوث افراد کو بالکل ویسی ہی سزا دی جائے، جیسی زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی پر حملہ کرنے والوں کو دی گئی تھی۔‘

یاد رہے کہ گوادر میں گذشتہ ماہ چینی باشندوں  کے قافلے کے قریب خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس میں چار بچے ہلاک ہوگئے تھے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی بلوچستان نے متعلقہ اداروں کی معاونت سے مذکورہ خودکش حملے میں ملوث تین سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا ہے، جن کا تعلق دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے بتایا گیا ہے۔

گرفتار سہولت کاروں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گرد 2019 میں گوادر میں پی سی ہوٹل پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے سہولت کار بھی رہ چکے ہیں جبکہ گرفتار دہشت گردوں نے انکشاف کیا کہ انہوں  نے مبینہ خودکش حملہ آور کو ہمسایہ ملک سے پاکستان میں داخل کرانے میں معاونت کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان