پشاور میں ایک اور سکھ قتل، وجہ معلوم نہ ہو سکی: پولیس

پولیس کے مطابق پشاور میں چارسدہ روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے مشہور حکیم  سردار ستنام سنگھ کو ان کی دکان میں  قتل کر دیا گیا ہے۔

سردار ستنام سنگھ چارسدہ روڈ  پر ’دھرمندر دواخانہ‘ کے نام سے دکان چلا رہے تھے (سردار ستنام سنگھ/ فیس بک)

پولیس کے مطابق پشاور میں چارسدہ روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے مشہور حکیم  سردار ستنام سنگھ کو ان کی دکان میں  قتل کر دیا گیا ہے۔

پشاور پولیس کے سربراہ عباس احسن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سردار ستنام سنگھ کو اپنی دکان میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ سے گولیوں کے چار خول بھی برآمد ہوئے ہیں۔

عباس احسن نے بتایا کہ ’یہ واقعہ آج (جمعرات) کی دوپہر پیش آیا ہے تاہم تاحال اس قتل کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے ہیں اور پولیس قانونی کارروائی کر رہی ہے۔‘

’تمام تر شواہد کی ڈیجیٹل فرانزک اور لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہے اور تمام تر کارروائی کے بعد قتل کی وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے گا۔‘

سردار ستنام سنگھ چارسدہ روڈ  پر ’دھرمندر دواخانہ‘ کے نام سے دکان چلا رہے تھے اور پشاور کی سکھ برادر میں جانے پہچانی شخصیت تھے۔ 

پشاور میں تقریباً 15 ہزار سکھ آبادی موجود ہے جو زیادہ تر پشاور کے محلہ جوگن شاہ میں رہتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان میں سے کچھ قبائلی ضلع خیبر سے ہجرت کر کے پشاور میں آباد ہوئے۔ پشاور کی سکھ برادری کے زیادہ تر لوگ کاروبار سے وابستہ ہیں جبکہ پشاور کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری کے افراد دواخانے بھی چلا رہے ہیں۔

اس سے پہلے بھی پشاور میں سکھ برادری کے افراد کو ایسے حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

پشاور کے سکیم چوک میں 2018  میں سکھ برادری کی معروف شخصیت چرنجیت سنگھ کو نامعلوم افراد نے قتل کیا تھا۔ اسی طرح 2020 میں ایک نیوز چینل سے وابستہ اینکر رویندر سنگھ  کے بھائی کو پشاور میں قتل کر دیا گیا تھا تاہم بعد میں پولیس تفتیش یہ بات سامنے آئی تھی کہ یہ ایک ذاتی معاملہ تھا اور ان کو منگیتر کی ایما پر ایک شخص نے قتل کیا تھا۔

اسی طرح 2016 میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سورن سنگھ کو بھی قتل کیا گیا تھا لیکن پولیس تفتیش کے بعد معلوم ہوا تھا کہ ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان