عالمی ادارۂ صحت نے ملیریا کے لیے پہلی ویکسین کی منظوری دے دی

عالمی ادارۂ صحت کے ملیریا پروگرام کے عالمی ڈائریکٹر پیڈرو الونسو نے کہا، ’سائنسی نقطۂ نگاہ سے یہ انتہائی بڑی پیش رفت ہے۔‘

بدھ کو عالمی ادارۂ صحت نے ملیریا کے لیے پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والی اس بیماری سے دنیا بھر میں سالانہ چار لاکھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہوتے ہیں، جن کی بڑی تعداد کا تعلق افریقہ سے ہوتا ہے۔

یہ ویکسین گلیکسو سمتھ کلائن کمپنی نے 1987 میں تیار کی تھی اور اس کا اس کی 20 لاکھ سے زیادہ خوراکیں گھانا، کینیا اور ملاوی میں دی جا چکی ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈینام گیبری ایسس نے کہا کہ ان ملکوں سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں عالمی ادارہ ’ملیریا کی پہلی ویکسین کی منظوری دے رہا ہے۔‘

عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ وہ زیرِ صحارہ افریقہ اور دوسرے ایسے علاقوں میں جہاں ملیریا عام ہے، دو سال کی عمر کے بچوں کو چار خوراکیں فراہم کرے گا۔ 

ادارے کے مطابق ہر منٹ میں ملیریا کے ہاتھوں ایک بچہ موت کے منھ میں چلا جاتا ہے۔

ملیریا کی علامات میں بخار، سر درد، بدن میں درد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بخار ٹھنڈ لگ کر بار بار ہوتا ہے اور مریض کو پسینہ آتا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کی ویکسین کے شعبے کی ڈائریکٹر کیٹ اوبرائن نے کہا کہ ویکسین کے پائلٹ پروجیکٹ سے معلوم ہوا کہ ویکسین ’شدید ملیریا کا خطرہ 30 فیصد کم کر دیتی ہے، جو ملیریا کی سب سے مہلک قسم ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ویکیسن کو دینا بھی آسان ہے اور اس کا فائدہ ان ملکوں کو ہو گا جہاں لوگوں مچھردانی کے بغیر سوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائرس اور بیکٹریاز کے خلاف متعدد ویکسینز موجود ہیں، مگر یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پیراسائیٹ کے خلاف ویکسین بنائی گئی ہے۔

اس پیراسائیٹ کا نام پلازموڈیم فیلسی پیرم ہے جو ملیریا پیدا کرنے والے پانچ پیراسائیٹس میں سے ایک ہے اور سب سے مہلک جرثومہ ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے ملیریا پروگرام کے عالمی ڈائریکٹر پیڈرو الونسو نے کہا، ’سائنسی نقطۂ نگاہ سے یہ انتہائی بڑی پیش رفت ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی صحت