افغانستان میں مسجد پر حملے میں 47 ہلاکتیں، پاکستان کی شدید مذمت

قندھار میں شیعہ برادری کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 47 ہو گئی جبکہ 70 افراد زخمی ہیں۔

افغانستان میں شیعہ برادری کی مسجد میں ہونے والا   یہ دو ہفتوں میں دوسرا دھماکہ ہے (اے ایف پی)

افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں شیعہ برادری کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 47 ہو گئی جبکہ 70 افراد زخمی ہیں۔

طالبان حکام نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ ایک خودکش دھماکہ تھا۔

پاکستان نے آج کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں اسے ’گھناؤنا دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاکستان کی حکومت اور عوام افغانستان کے لوگوں کی حمایت اور دلی تعزیت پیش کرتے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان عبادت گاہوں پر حملوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں مذمت کرتا ہے۔

گذشتہ جمعے کو بھی قندوز شہر میں شیعہ برادری کی مسجد کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 46 کے قریب افراد ہلاک اور 140 زخمی ہو گئے تھے۔

قندوز میں ہونے والے خودکش دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ تاہم قندھار کی مسجد پر حملے کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی۔

عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے تین دھماکوں کے ساتھ ساتھ فائرنگ کی آوازیں بھی سنیں۔

اس دوران مسجد کی سکیورٹی پر مامور افراد میں سے تین ہلاک ہوئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان طالبان کی خصوصی فورسز دھماکے کے مقام پر پہنچیں جبکہ مقامی افراد سے زخمیوں کے لیے خون عطیہ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے ایک ٹویٹ میں مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’اقوام متحدہ مدرسے اور عبادت کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے اس تازہ واقعے کی مذمت کرتی ہے۔ ذمہ داران کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے جمعے کو کہا کہ ماسکو نے جب سے آئندہ ہفتے ہونے والے بین الاقوامی مذاکرات کی میزبانی کی تیاریاں شروع کی ہیں تب سے شدت پسند تنظیم داعش کے وفادار جنگجو شمالی افغانستان میں افراتفری پھیلا رہے ہیں۔

افغانستان کے لیے روس کے ایلچی کے مطابق منگل کو افعانستان پر ہونے والے مذاکرات میں امریکہ، چین سمیت پاکستان شریک ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد افغانستان کی آبادی کا 10 فیصد ہیں، جن میں سے زیادہ تر ہزارہ برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا