کشمیر: عسکریت پسندوں اور بھارتی فورسز کی جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک

بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق کشمیر کے بھارت اور پاکستان کے زیر انتظام حصوں کے درمیان واقع جنگ بندی لائن کے قریب فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو بھارتی فوجی مارے گئے۔

12 اکتوبر 2021 کی اس تصویر میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے پانچ فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سری نگر میں تعینات بھارتی فوج کے اہلکاروں کو دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں اور فائرنگ کے واقعات میں ہفتے کو مزید چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گذشتہ دو ہفتوں میں نو شہریوں سمیت 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والے تمام افراد مسلم اکثریتی علاقے میں تین دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کے متاثرین ہیں۔ پاکستان کا بھی اس خطے پر دعویٰ ہے۔ متنازع علاقے کو بڑھتے ہوئے تشدد کی لہر کا سامنا ہے۔

پولیس انسپکٹر جنرل وجے کمار کے مطابق ہفتے کو سری کے نگر کے باہر عسکریت پسندوں کے مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) سے تعلق رکھنے والے دو عسکریت پسند مارے گئے۔

کمار کا مزید کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ایک عسکریت پسندوں کے سرکردہ کمانڈرعمر مشتاق تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ’کئی گھنٹے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں ایک پھیری والے اور کشمیر سے باہر کے ایک مزدور کو ہلاک کر دیا۔‘

بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق کشمیر کے بھارت اور پاکستان کے زیر انتظام حصوں کے درمیان واقع جنگ بندی لائن کے قریب فائرنگ کے شدید تبالے میں دو بھارتی فوجی مارے گئے۔

جنگ بندی لائن پر دونوں ملکوں کی فوجی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ہلاک ہونے والے فوجی ایک ہفتے سے عسکریت پسندوں کو تلاش کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے پہلے سرحدی علاقے مندھر میں سات بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ اس سے پہلے ٹی آر ایف نے سات افراد کو ہدف بنا کر ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی جن میں تین ہندو اور ایک سکھ خاتون شامل ہیں۔

ایک پولیس افسر نے ہفتے کو اے ایف پی کو بتایا ہے کہ کریک ڈاؤن میں ایک ہزار سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جن پر شبہ ہے ان کے کالعدم مذہبی تنظمیوں اور عسکریت پسند گروپ کے ساتھ تعلقات ہیں۔ یہ کارروائی شہریوں کی ہلاکت کے سلسلے میں ہونے والی تحقیقات کا حصہ ہے۔

1947 میں پاکستان اور بھارت کی آزادی کے بعد سے کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان منقسم ہے اور 1989 میں شروع ہونے والی عسکریت پسندی میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔

 نئی دہلی نے اگست 2019 میں کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے براہ راست مرکزی حکومت کے زیر انتظام کر دیا تھا جس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا