امریکی خاتون کے ساتھ ٹرین میں جنسی زیادتی، ساتھی مسافر تکتے رہے

جب خاتون نے ملزم کی تمام حرکات کو مسترد کیا تو ملزم نے خاتون کے کپڑے پھاڑ دیے اور حملہ کیا جو سرویلنس کیمرے کے مطابق آٹھ منٹ تک جاری رہا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ساتھی مسافروں کا خاموش رویہ اور بے اعتنائی افسوسناک ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امریکی ریاست پین سلوینیا میں ایک چلتی ٹرین میں ایک شخص نے خاتون کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی، مگر ساتھی مسافروں نے اسے نہ بچایا بلکہ صرف بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاموش تماشائی بنے رہے۔

امریکی حکام کے مطابق، ملزم کو زیادتی اور حملے کے مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ 13 اکتوبر کی شب اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون اپر ڈربی کے علاقے سے مارکیٹ فرینکفرڈ کا سفر کر رہی تھیں۔

سفر کے دوران 35 سالہ ملزم فسٹن اینگوئے خاتون کے ساتھ بیٹھ گئے اور بات چیت کی کوشش کرنے لگے۔ تھوڑی دیر کے بعد ہی ملزم کا رویہ واضح طور پر ہراسانی اور جارحیت پر مبنی دیکھا گیا۔

ٹرین کمپنی ساؤتھ ایسٹرن پینسلوینیا ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی کے ترجمان اینڈریو بش نے این بی سی نیوز کو بتایا کہ جب خاتون نے ملزم کی تمام حرکات کو مسترد کیا تو ملزم نے خاتون کے کپڑے پھاڑ دیے اور حملہ کیا جو سرویلنس کیمرے کے مطابق آٹھ منٹ تک جاری رہا۔

اس وقت ٹرین میں موجود کسی مسافر نے 911 کو کال ملانے یا مداخلت کرنے کی کوشش نہیں کی۔

پولیس سپرنٹینڈنٹ ٹموتھی برن ہارڈ نے بتایا کہ فوٹیج کے ذریعے حاصل ہونے والے مواد کی مدد سے ملزم اینگوئے پر فردِ جرم عائد کی جا سکتی ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ساتھی مسافروں کا خاموش رویہ اور بے اعتنائی افسوسناک ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برن ہارڈ نے مزید کہا: ’میں شاک کی کیفیت میں ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ میں یقین نہیں کرسکتا کہ آنکھوں سے کیا دیکھا۔ یہ خاتون کس کرب سے گزر رہی تھی مگر کسی ایک نے آگے بڑھ کر مدد نہیں کی۔‘

پولیس افسر نے کہا کہ اگرچہ وہاں درجنوں افراد موجود نہیں تھے مگر اتنے ضرور تھے کہ ساتھ مل کر کچھ کر لیتے اور حملے کو روکتے۔

ٹرین کمپنی سیپٹا کا ملازم واحد تھا جس نے حملہ دیکھا اور پولیس کو اطلاع دی۔

سیپٹا کے ترجمان نے کہا کہ ’ٹرین کمپنی کا ملازم پہلا شخص تھا جس نے واقعے کی 911 کو اطلاع دی، جس کے باعث کمپنی کے ملازمین نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو پکڑا۔‘

ترجمان نے مزید بتایا کہ حکام مزید ویڈیوز کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ ٹرین میں موجود لوگوں کو پہچانیں اور عینی شاہدین سے سوالات کریں۔

ٹرین کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی ایک شخص واقعے کی اطلاع جلد دے دیتا تو حملہ بروقت روکا جاسکتا تھا۔

ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا، ’سیپٹا زور دیتا ہے کہ کوئی بھی شخص کسی بھی جرم کو ہوتا دیکھے یا کوئی خطرناک صورت حال کا سامنا ہو تو اسے رپورٹ کرے۔‘ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال پیش آنے پر 911 پر فوراً اطلاع دینی چاہیے۔

افسوسناک واقعے کے بعد متاثرہ خاتون کو ہسپتال لے جایا گیا تاکہ اس کا علاج کیا جا سکے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا