پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ وزیرستان سے گرفتار

محسن داوڑ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے پی ٹی ایم کور کمیٹی کے رکن فرہاد آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ محسن داوڑ کو سکیورٹی فورسز نے خڑ کمر چیک پوسٹ واقعے کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔

پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

محسن داوڑ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے پی ٹی ایم کور کمیٹی کے رکن فرہاد آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ محسن داوڑ کو سکیورٹی فورسز نے خڑ کمر چیک پوسٹ واقعے کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محسن داوڑ کو ممکنہ طور پر آج بدھ کے روز بنوں کے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پی ٹی ایم نے قبائلی جرگہ کی درخواست پر شمالی وزیرستان میں دھرنا عید تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا جرگے نے محسن داوڑ کو گرفتار نہ کیے جانے کا کوئی وعدہ کیا تھا جس کے جواب میں فرہاد آفریدی نے کہا کہ ’ریاست نے ہمیشہ ہی ایسی چالیں چلی ہیں اور دھوکہ دیا ہے۔‘

مزید پڑھیے: 

محسن کا انٹرویو کرنے والے صحافی سمیت 22 گرفتار

 فاٹا بل کی منظوری پر محسن داوڑ اور علی وزیر کیا کہتے ہیں؟

 وزیرستان میں فوج، پی ٹی ایم تصادم: پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ

فوجیوں پر چاردیواری کے تقدس کی پامالی کا الزام، وزیرستان میں بےچینی

خیبر پختونخوا حکومت کے ایک سینیئر اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ محسن داوڑ کے خلاف خڑ کمر چیک پوسٹ پر پی ٹی ایم کے مبینہ حملے کی وجہ سے مقدمہ درج تھا اور ان کو گرفتار ہونا ہی تھا۔
انھوں نے بتایا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر سمیت سات دیگر افراد پر اس واقعے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق محسن اور علی وزیر نے لوگوں کو ’اشتعال‘ دلا کر ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔
ایف آئی آر میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ دونوں ارکان قومی اسمبلی نے ساتھیوں سمیت عوام پر گولیاں بھی چلائی ہیں جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔
محسن داوڑ ایک ویڈیو بیان میں چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کے الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز محسن داوڑ کا انٹرویو کرنے والا صحافی گوہر وزیر کو گرفتاری کے بعد آج بدھ کے روز رہا کر دیا گیا۔
گوہر وزیر کو پیر کے روز بنوں میں پی ٹی ایم کے مظاہرے کے بعد تین ایم پی او قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
گوہر وزیر کے بھائی انور کمال نے اںڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کے بھائی کو آج رہا کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ان لوگوں کا مشکور ہے جنھوں نے ان کے بھائی کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی۔

سوشل میڈیا پر یہ موضوع بھی زیر بحث ہے کہ محسن داوڑ کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے خود گرفتاری دی ہے۔
اس حوالے سے بنوں کمشنر دفتر کے ایک اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ محسن داوڑ کو 12 رکنی جرگہ لے کر وہاں آیا جہاں بعد ازاں انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کردیا۔
تاہم اس بات کی تصدیق سرکاری آزاد ذرائع سے نہ ہو سکی۔
محسن داوڑ کا ایک ویڈیو پیغام بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں محسن داوڑ کو یہ کہتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ شاید خود کو سول حکومت کے حوالے کر دیں۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان