پاکستان-افغانستان میچ: جس پر بھارت، نیوزی لینڈ کی بھی نظریں ہیں

ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد اب پاکستان کرکٹ ٹیم کو افغانستان کے چیلنج کا سامنا ہے۔

اگلے امتحان کی تیاری اور مکمل ذمہ داری زندگی میں آپ کو بڑے سے بڑے امتحان کے بعد کے مراحل میں کامیابی سے ہمکنار کرواتی ہے۔کم وبیش کامیابی کا یہی فارمولہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں اپنانا ہے۔

بھارت اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد اب پاکستان کرکٹ ٹیم کو افغانستان کے چیلنج کا سامنا ہے۔

میچ ونر بلے بازوں اور دنیا کے دو خطرناک سپنرز کی موجودگی میں گروپ ٹو میں شامل افغانستان ٹیم پاکستان، بھارت اور نیوزی لینڈ کے لیے ایک بڑے چیلنج کے طور  پر موجود ہے۔ یہ ٹیم شاید خود تو سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکے لیکن تین بڑی ٹیموں میں سے کسی ایک کو ہرا کر اس کو گھر بھیجنے کا سامان ضرور کرسکتی ہے۔

تاریخ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان اب تک صرف ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا ۔آٹھ دسمبر 2013 کو کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے محمد حفیظ کی کپتانی میں چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

اس کے علاوہ پاکستان نے چار ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں بھی افغانستان کو شکست سے دوچار کیا ہے اور 2019 کے ورلڈکپ میں پاکستان نے افغانستان سے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

افغانستان بڑا خطرہ!

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹی 20 ورلڈکپ کا میچ دبئی میں کھیلا جائے گا۔ اس سے قبل افغانستان کے سپنرز نے شارجہ کے میدان میں سکاٹ لینڈ کو صرف 60 رنز پر ڈھیر کردیا تھا۔

آئی سی سی ایوارڈز میں گذشتہ دہائی کے بہترین ٹی 20 بولر ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے راشد خان اور مجیب الرحمان دنیا کے بہترین سپنرز میں شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ میں راشد خان تیسرے اور مجیب الرحمان پانچویں نمبر پر موجود ہیں اور پاکستان ٹیم کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں، تاہم بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے ورلڈ کلاس اوپنرز اور محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے تجربہ کار بلے بازوں کی موجودگی میں پاکستان کے پاس بھی بہترین جواب موجود ہے۔

بیٹنگ میں حضرت اللہ زازائی پاکستان کو حیران کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پی ایس ایل میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے  والے ززائی نے یو اے ای کی وکٹوں پر شاندار بیٹنگ کرکے جو تجربہ حاصل کیا تھا وہ ان کے کام آسکتا ہے۔ محمد شہزاد اور محمد نبی کا تجربہ بھی افغانستان کو حوصلہ دے سکتا ہے لیکن جس کھلاڑی پر پاکستان کو خاص نظر رکھنا ہوگی وہ ہیں نجیب اللہ زردان۔

64 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں 9۔33 کی ایوریج اور 143.64 کے بہترین سٹرائیک ریٹ کا ریکارڈ رکھنے والے نجیب وکٹ پر ٹھہرنے کے ساتھ میچ وننگ اننگز کھیلنے کا گُر جانتے ہیں۔

ٹاس اور پچ کی اہمیت

پاکستان نے بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کو ترجیح دی اور اسی گیم پلان سے کامیابی حاصل کی۔

شارجہ کے میدان میں افغانستان نے دوسری اننگز میں بھی اوس کے فیکٹر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف 60 رنز پر سکاٹ لینڈ کو ڈھیر کیا تھا ۔ اس کے باوجود اس میچ میں جہاں ٹاس ایک بار پھر اہمیت کا حامل ہوگا، وہیں افغانستان کے سپنرز کو دبئی کی وکٹ پر کھیلنا گرین شرٹس کے لیے چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

میچ پیش گوئی

شہزاد او زازائی جیسے برق رفتار سٹرائیک سے کھیلنے والے اوپنرز کی موجودگی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے چھ اوورز کا کھیل اہمیت کا حامل ہوگا۔ شاہین شاہ آفریدی کا اوپننگ سپیل ایک بار پھر میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوسکتا ہے لیکن بیٹںگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں میچ ونرز کی موجودگی میں افغانستان کو ہرانا آسان نہیں ہوگا اور کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ