کراچی: سینیما کو ورلڈ کپ میچز دیکھانے پر ’72 ہزار‘ ٹیکس

متحدہ امارات میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ کے میچز کو پاکستان میں کئی سینیما گھروں میں بھی بڑی سکرین پر دکھایا جارہا ہے۔

ٹی 20 ورلڈکپ میں پاکستان کے میچز براہ راست دکھانے کے لیے پاکستان میں کئی شہروں میں سکرینز لگائی جاتی رہی ہیں (اے ایف پی)

کراچی کنٹونمنٹ بورڈ نے صدر میں واقع ایٹریم سینیما کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے میچز دکھانے پر تقریباً 72 ہزار روپے کا مچلکہ جمع کروانے کا کہا ہے، جس کے بعد سینیما نے ورلڈ کپ کے بقیہ میچز نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متحدہ امارات میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ کے میچز کو پاکستان میں کئی سینیما گھروں میں بھی بڑی سکرین پر دکھایا جا رہا ہے۔

 ایٹریم سینیما کی انتظامیہ کے مطابق، 24 اکتوبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے اگلے روز ہی کراچی کنٹونمنٹ کے دو افسران نے سینیما میں کرکٹ میچ دکھانے پر اعتراض کیا اور کہا کہ سینیما کی انتظامیہ نے اس کی پیشگی اجازت نہیں لی تھی۔

جس کے بعد سینیما کی انتظامیہ نے کراچی کنٹونمنٹ کو ایک مراسلہ تحریر کیا جس میں پاکستان کے میچز دکھانے کی اجازت طلب کی گئی تھی، جس کے جواب میں کراچی کنٹونمنٹ بورڈ نے انہیں 71780 روپے بطور انٹرٹینمنٹ ٹیکس جمع کروانے کا چالان بھیج دیا۔

یاد رہے کہ کرونا کی عالمی وبا کے باعث ایک سال سے زائد سے بند پڑے سینیما گھروں کو اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں دوبارہ کھولنے کی اجازت کے بعد اب تک کراچی میں اکا دکا سینیما گھر ہی کھلے ہیں۔

اس ضمن میں کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے انسپکٹر سرفراز شفیع نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ہم سے سینیما کی انتظامیہ نے ٹیکس کا پوچھا تھا اس لیے ہم نے انہیں ٹیکس کا چالان بھیج دیا، کیونکہ فلم کے علاوہ کوئی بھی شو کریں اس پر ٹیکس لگتا ہے اور اگر اس کے پوسٹر یا بینر لگائیں تو اس پر بھی اس کے نام کے حساب سے ٹیکس ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ یہ سینیما سندھ حکومت کے ماتحت نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے میں ہے، جہاں وفاقی حکومت کا عمل دخل ہوتا ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کرکٹ میچز مذکورہ سینیما کی تینوں اسکرینز پر دکھائے جارہے تھے اور اس کی اجازت نہیں لی گئی تھی، مزید یہ کہ پاکستان اور بھارت کا میچ تو انہوں نے بغیر اجازت ہی دکھا دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یاد رہے کہ ریکوری چالان کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسر مفید سومرو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایٹریم سینیما کے سی ای او ندیم مانڈوی والا نے انڈپینڈنٹ اردو سے کہا کہ ٹیکس تو ٹکٹ پر ہوتا ہے، جتنے ٹکٹ بکیں گے اس حساب سے ٹیکس ہوگا۔ ان کا کہنا تھا، ’ہماری ایک اسکرین تو تکنیکی وجوہات کی وجہ سے بند ہے، پاکستان کے اب تک جتنے میچز دکھائے ہیں وہ ایک ہی سینیما میں دکھائے ہیں، تو تین پر ٹیکس کیسا؟‘

ندیم مانڈوی والا نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا، ’ہم نے ان سے انہی کے کہنے پر اجازت طلب کی تھی، اس خط کا تو جواب ہی نہیں دیا صرف ریکوری نوٹس بھیج دیا ہے جو سراسر غلط ہے۔‘

ندیم مانڈوی والا نے کہا کہ 2011، 2015 اور 2019 کے ورلڈ کپ میچز بھی سینیما میں دکھائے گئے تھے، اس وقت تو کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔

انہوں نے شکایت کی کے ڈیڑھ سال بعد سینیما کھلے ہیں، اس سے وابستہ ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں، سینیما مالکان پر مہینوں کے کرائے واجب الادا ہیں، ایسے میں بجائے ہماری مدد کرنے کے، ایک بار پھر ہمارا ذریعہ آمدن محدود کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں اب وہ نہ تو سیمی فائنل دکھائیں گے اور نہ ہی فائنل۔

یاد رہے کہ گزشتہ تین سال سے حکومت کئی بار نئی فلم پالیسی لانے کا اعلان کرچکی ہے جس میں سینیما کو مراعات دینے کے وعدے بھی کیے گئے ہیں، مگر اب تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان