متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کا 10 سال بعد شام کا دورہ

وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کے اس دورے کو بڑے پیمانے پر ایسی علاقائی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا مقصد شامی صدر بشار الاسد کی سفارتی تنہائی کو دور کرنا ہے۔

شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید نے منگل کو دمشق میں شام کے صدر بشارالاسد کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

10 سال پہلے شروع ہونے والی شام کی جنگ کے بعد سے یہ کسی بھی اعلیٰ اماراتی عہدے دار کا شام کا پہلا دورہ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کے اس دورے کو بڑے پیمانے پر ایسی علاقائی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا مقصد شامی صدر کی سفارتی تنہائی کو دور کرنا ہے۔

شام سالوں سے جاری لڑائی اور مغربی ملکوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے معاشی بحران کا شکار ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ’سانا‘ کے مطابق صدر بشار الاسد نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا استقبال کیا۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اماراتی وفد کی شام کے صدر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ مفاد کے مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

متحدہ عرب امارات نے فروری 2012 میں شام کے ساتھ تعلقات ختم کر دیے تھے جبکہ شام میں حکومت کی تبدیلی کے مطالبے کو سختی سے کچلنے کی وجہ سے صورت حال تباہ کن جنگ کی طرف جا رہی تھی۔

تاہم دسمبر 2018 میں متحدہ عرب امارات نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول لیا تھا اور مارچ میں شام پر زور دیا تھا کہ وہ دوبارہ عرب لیگ میں شامل ہو جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا