ہزار سے زیادہ ٹانگوں والا پہلا ’حقیقی‘ ملیپیڈ دریافت

آسٹریلیا میں دریافت ہونے والا یہ ’ہزار پا‘ اب تک انسانوں کو معلوم سب سے زیادہ ٹانگوں والی مخلوق ہے۔

سائنس دانوں نے آسٹریلیا میں کان کنی والے علاقے میں ایک ہزار سے زائد ٹانگوں کے ساتھ پہلی بار ’حقیقی‘ ملیپیڈ یا ’ہزار پا‘ دریافت کیا ہے اور یہ اب تک انسانوں کو معلوم سب سے زیادہ ٹانگوں والی مخلوق ہے۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ اگرچہ ’ملیپیڈ‘ کا نام لاطینی الفاظ ملی (ہزار) اور پیس (پاؤں) سے ماخوذ ہے لیکن اب تک 750 سے زائد ٹانگوں کے ساتھ کوئی ملیپیڈ نہیں ملا تھا۔

سائنس دانوں نے جمعرات کو سائنسی جریدے ’سائنٹیفک رپورٹس‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا کہ یہ مخلوق آسٹریلیا کے مشرقی گولڈ فیلڈز صوبے کے کان کنی کے علاقے میں معدنیات کی تلاش کے لیے بنائے گئے ڈرل ہول میں چھ میٹر زیر زمین پائی گئی۔

انہیں معلوم ہوا کہ ملیپیڈ کا تعلق یومیلیپس پرسیفون نامی ایک نئی نسل سے ہے اور اس کی کُل 1306 ٹانگیں ہیں، جو کسی بھی دوسرے معلوم جانور سے زیادہ ہیں۔

سائنس دانوں نے نئی نسل کے چار حصوں کی پیمائش کی اور پتہ چلا کہ ان کی آنکھیں نہیں ہیں، ٹانگیں چھوٹی ہیں جبکہ سر مخروطی شکل کے ہیں، جس پر اینٹینا موجود ہے۔

ان کے جسم 330 حصوں کے ساتھ لمبے اور دھاگے کی مانند ہوتے ہیں اور یہ 0.9 ملی میٹر چوڑے اور 95.7 ملی میٹر لمبے ہوتے ہیں۔

سائنس دانوں نے ایک مطالعے میں لکھا کہ ’ہم یومیلیپس پرسیفون کی دریافت کی اطلاع دیتے ہیں، جو آسٹریلیا میں ملنے والا پہلا سب سے لمبا ملیپیڈ اور سب سے زیادہ ٹانگوں والے جانور کا نیا عالمی ریکارڈ ہولڈر ہے۔ اسے معدنیات کی تلاش کے لیے بنائے گئے ڈرل ہول میں زمین سے چھ میٹر نیچے دریافت کیا گیا۔ اس کا سائز، رنگت اور بناوٹ غاروں کی مسلسل تاریکی میں رہنے والے جاندروں جیسی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اس میں آنکھوں اور رنگت کی کمی ہے اور اس کا جسم بہت لمبا ہے۔ یہ خصوصیات آسٹریلیا میں اس کے قریب ترین سطح پر رہنے والی مخلوق اور اس قسم کے دیگر تمام کیڑوں کے بالکل برعکس ہیں۔

محققین نے یہ بھی پایا کہ نئی نسل کا تعلق سب سے زیادہ ٹانگوں کے لیے پچھلے ریکارڈ ہولڈر، کیلیفورنین ملیپیڈ ایلاکمے پلینیپس سے ہے۔

سائنسدانوں کا قیاس ہے کہ ملیپیڈز کے جسم کے حصے اور ٹانگوں کی زیادہ تعداد ان میں مٹی میں تنگ سوراخوں سے گزرنے کے لیے درکار طاقت پیدا کرتے ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملیپیڈز کرہ ارض کے ابتدائی جانوروں میں سے ایک ہیں جو ماحولیاتی آکسیجن سے سانس لیتے ہیں اور 400 ملین سال سے زیادہ عرصے سے زمین پر رہ رہے ہیں۔

اگرچہ ملیپیڈز کی تقریباً 12,000 معلوم اقسام ہیں، جن میں سے کچھ معدوم ہیں اور جن کی لمبائی دو میٹر تک بڑھ گئی تھی، محققین کا کہنا ہے کہ تاحال تقریباً 80,000 اقسام ہیں جن کے بارے میں جاننا ابھی باقی ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ریڑھ کی ہڈی کے بغیر زمین کی سطح کے نیچے رہنے والی یہ مخلوق ایک خفیہ اور متنوع حیوانات پر مشتمل ہے اور زیر زمین پانی کی فلٹریشن میں ان کی ماحولیاتی اہمیت اور مضر صحت مادوں کی سکریننگ کے باوجود ایسی مخلوق بہت زیادہ زیر مطالعہ رہی ہیں۔

محققین نے زیر زمین اس مخلوق کے مسکن کو محفوظ کرنے کے لیے اس خطے میں کان کنی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے کوششوں پر زور دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسائل سے مالا مال گولڈ فیلڈز ایسپرنس کے خطے میں کان کنی سے خطرے میں پڑنے کی وجہ سے اس نوع کا ریکارڈ اور اس کے مسکن کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس