کیا جہاز میں ملنے والا کھانا باہر لے جانے کی اجازت ہے؟

فیس بک پر ’پشاور فوڈ ڈائریز‘ نامی ایک گروپ میں صارفین کے درمیان اس وقت دلچسپ مباحثہ شروع ہو گیا جب ایک صارف نے جہاز میں دوران سفر ملنے والے کھانے کی ایک پوسٹ شیئر کی۔

پاکستان ایئر لائنز کی 2010 میں لندن کے لیے پرواز کے دوران لی جانے والی تصویر (اے ایف پی)

فیس بک پر ’پشاور فوڈ ڈائریز‘ نامی ایک گروپ میں صارفین کے درمیان اس وقت دلچسپ مباحثہ شروع ہو گیا جب ایک صارف نے جہاز میں دوران سفر ملنے والے کھانے کی ایک پوسٹ شیئر کی۔

اس فیس بک پوسٹ میں عنزیلہ شاہ نامی صارف نے ایئر بلیو کی جانب سے جہاز میں دیے جانے والے کھانے کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے والد نے جہاز میں یہ کھانا خود نہیں کھایا اور گھر لے آئے۔

انہوں نے لکھا  کہ ’پاپا کراچی سے آئے اور ائیر لائن کا کھانا میرے لیے لے آئے۔ لوو یو پاپا۔‘

ان کی اس پوسٹ پر صارفین کی جانب سے کمنٹس کا سلسلہ جاری ہے جس میں بعض نے تعجب کا اظہار کیا ہے کہ ایئرلائن میں دیا جانے والا کھانا مسافر گھر کیسے لے کر گئے جبکہ بعض نے طنزیہ انداز میں تبصرہ بھی کیا۔

 

صبا اسفندیار نامی صارف کہتی ہیں کہ ’یہ صرف کھانا نہیں بلکہ (والد کی جانب سے) محبت بھرا خزانہ ہے۔‘

ایک دوسرے صارف حارث خان نے لکھا ہے کہ ’ایئرلائن والے تو کھانا باہر لے جانے کی اجازت نہیں دیتے تو آپ کے والد نے ایسا کیسے کیا ہے۔‘ جبکہ ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ ’پہلی مرتبہ سنا ہے کہ کسی مسافر جہاز کا کھانا باہر لے کر گیا ہے۔‘

ایک اور صارف کہتے ہیں کہ ’خوراک تو ٹھیک ہے لیکن جہاز کا ٹرے بھی والد لے کر آئے‘، جس پر پوسٹ کرنے والی صارف نے لکھا کہ ’ٹرے ہمارے اپنے گھر کا ہے اور صرف کھانا لے کر آئے ہیں۔‘

صارفین کی جانب سے زیادہ تر اسی بات پر حیرانگی کا اظہار کیا گیا ہے کہ کیا واقعی کوئی مسافر اپنا کھانا جہاز سے باہر لے کر جا سکتا ہے یا نہیں۔

اسی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے ترجمان سے بات کی ہے۔

جہاز سے آپ کیا کیا چیزیں لے جا سکتے ہیں؟

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے اس بارے میں کہا کہ ’آپ نے بہت ہی دلچسپ معاملے کے بارے میں سوال کیا ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ مسافر پر کھانا باہر لے جانے کی پابندی نہیں ہے۔

عبد اللہ حفیظ کہتے ہیں کہ ’کھانا لے جانے پر پابندی نہیں ہے تاہم ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کیسر رول (برتن جس میں کھانا دیا جاتا ہے) ائیر ٹائٹ یا واٹر پروف نہیں ہوتا اور باہر لے جانے کی صورت میں برتن سے تیل باہر نکلنے کا خطرہ ہوتا ہے جس سے جہاز سلپری ہو سکتا ہے اور دیگر مسافروں کے پاؤں اس پر پھسل سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عبد اللہ حفیظ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ جہاز سے مسافر کون کون سی چیزیں باہر لے جانے کی اجازت ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ جہاز میں آپ کو آج کل جو سیناٹائزر کٹ دی جاتی ہے وہ مسافر اپنے ساتھ لے کر جا سکتے ہیں۔

’جہاز کے اندر جب آپ کسی طویل سفر پر جاتے ہیں تو مسافروں کو ایک کمبل دیا جاتا ہے تاکہ مسافر اس کو اوڑھ سکیں۔ وہ کمبل جہاز کی پراپرٹی ہے اور مسافر اس کو اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے۔‘

اسی طرح اگر آپ نے جہاز میں سفر کیا ہو تو دوران سفر آپ کو میوزک سننے کے لیے ہیڈ فون دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے عبد اللہ نے بتایا کہ ’ایک تو وہ کانوں کے لگائے جانے والے بڑے ہیڈ فون ہوتے ہیں، تو اس کو اپنے ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔‘

تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا کی وجہ سے بعض ائیر لائنز چھوٹے ہیڈ فون دیتی ہیں جو کانوں کے اندر لگائے جاتے ہیں، تو مسافروں کو وہ لے جانے کی اجازت ہے لیکن اس میں ہر ایک ائیر لائن کی اپنی پالیسی ہے اور ہو سکتا ہے کچھ ایئر لائنز لے جانے کی اجازت نہ دے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ جہاز میں پڑھنے کے لیے اخبار اور میگزین بھی دیے جاتے ہیں جس طرح پی آئی اے میں ‘ہمسفر’ نامی میگزین دیا جاتا ہے۔ ’پی آئی اے میں وہ میگزین مسافر اپنے ساتھ لے کر جا سکتے ہیں اور اس میگزین پر کسٹمر کاپی بھی لکھا ہوتا ہے تاہم اخبار لے کر جانے کی اجازت نہیں ہے۔‘

’جہاز میں یہ تمام چیزیں ایک پالیسی کے تحت رکھی جاتی ہیں۔ اب اخبار لے جانے کی اجازت اس لیے نہیں ہے کہ خدا نہ کرے کوئی ایمرجنسی ہے اور اخبار جہاز میں بکھری پڑی ہے تو ایمرجنسی میں نکلنے کے دوران اس پر مسافر کا پاؤں پھسل سکتا ہے، اس لیے اخبار لینڈنگ سے پہلے ہی واپس لے لیے جاتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل