بھارتی جادوگر کرتب دکھاتے ہوئے ہلاک، لاش دریا سے نکال لی گئی

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دریائے ہگلی میں کرتب دکھاتے ہوئے ہلاک ہونے والے جادوگر کی لاش تین روز بعد نکال لی گئی ہے۔

لہری نے 2013 میں بھی چھ تالوں اور پنجرے میں قید ہو کر 30 فٹ گہرے پانی میں ایسے ہی ایک کرتب کا مظاہرہ کیا تھا لیکن وہ غوطہ لگانے کے محض چھ سیکنڈ بعد ہی باہر نکل آئے تھے (روئٹرز)

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دریائے ہگلی میں کرتب دکھاتے ہوئے ہلاک ہونے والے جادوگر کی لاش تین روز بعد نکال لی گئی ہے۔

’جادوگر مینڈریک‘ کے نام سے مشہور 40 سالہ چنچل لہری دریائے گنگا سے ملحقہ ہگلی دریا میں ایک کرتب دکھاتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔

حکام کے مطابق لہری آنکھوں پر کپڑا باندھ کر، خود کو زنجیر اور چھ تالوں سے باندھنے کر ایک آہنی پنجرے میں قید ہوکر دریائے ہگلی عبور کرنے کا کرتب دکھانے کے لیے اتوار (16 جون) کو پانی میں اترے تھے۔

امریکی بازیگر ہیری ہوڈینی کی طرز پر کرتب دکھانے کے لیے چنچل لہری کو پانی میں خود کو زنجیر اور پنجرے سے آزاد کروا کر کنارے تک پہنچنا تھا لیکن ایک روز گزرنے کے باوجود وہ دریا سے باہر نکل نے پائے اور تین روز تک ان کی لاش بھی لاپتہ رہی۔

بنگال پولیس کے ترجمان سید وقار رضا نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لہری کی موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ چنچل لہری کی لاش کو سوموار کو رات گئے دریا سے نکال لیا گیا تھا۔

کرتب کے لیے دریا میں اترنے سے پہلے لہری نے ایک مقامی فوٹوگرافر جے یانت شا سے کہا تھا: ’اگر میں اس کرتب میں کامیاب ہو گیا تو یہ جادو ہوگا اور اگر ناکام ہوا تو یہ ایک سانحہ ہوگا۔‘

دریائے ہگلی کے کنارے اور کلکتہ کے معروف ہاوڑہ پل پر موجود تماشائی اُس وقت شدید پریشان ہوئے جب لہری کافی دیر بعد بھی کنارے پر ظاہر نہ ہوئے۔

بھارتی پولیس کے ایک اہلکار نے اخبار ’ ٹائمز آف انڈیا‘ کو بتایا کہ دریا پر جمع لوگوں نے پریشانی کی حالت میں پولیس کو اُس وقت آگاہ کیا جب کئی گھنٹوں بعد بھی لہری پانی سے باہر نہیں آئے۔

مذکورہ اہلکار کے مطابق: ’کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے دریا کے بیچوں بیچ ایک شخص کو ڈوبتے اور مدد کے لیے پکارتے ہوئے دیکھا تھا۔‘   

یہ پہلی بار نہیں ہے جب چنچل لہری نے زیرآب کرتب دکھائے ہوں۔ انہوں نے 2013 میں بھی چھ تالوں اور پنجرے میں قید ہو کر 30 فٹ گہرے پانی میں ایسے ہی ایک کرتب کا مظاہرہ کیا تھا لیکن وہ غوطہ لگانے کے محض چھ سیکنڈ بعد ہی باہر نکل آئے تھے، تاہم اُس وقت لوگوں نے ان پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ لہری نے پنجرے میں خفیہ دروازہ بنایا ہوا تھا جس کے ذریعے وہ اس سے نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

20 سال پہلے بھی لہری نے ایک شیشے کے صندوق میں قید ہو کر ہگلی دریا میں کرتب دکھایا تھا اور اُس وقت بھی وہ بحفاظت باہر نکل آئے تھے۔

فوٹوگرافر جے یانت شا کا کہنا تھا کہ وہ اس سے قبل بھی لہری کے یہی کرتب دیکھ چکے ہیں۔ ’مجھے کبھی نہیں لگا کہ وہ کامیابی سے باہر نہیں نکل پائیں گے۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ 40 سالہ جادوگر کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا