افغان اثاثے نائن الیون متاثرین کو دینا بدترین ناانصافی: محمود اچکزئی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ افغانستان پر 40 سال سے جنگ مسلط کرنے والے اس کے قرض دار ہیں۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی  17 فروری، 2022 کو چارسدہ میں  ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے (تصویرپشتونخوا ملی عوامی پارٹی )

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں جمعرات کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے ایک جلسے سے خطاب میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے منجمد افغان اثاثوں میں سے آدھی رقم نائن الیون کے متاثرین کو دینے کے فیصلے کو ’بدترین ناانصافی‘ قرار دیا ہے۔

انہوں نے فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے اثاثے کسی فرد اور پارٹی کے نہیں بلکہ تمام مظلوم افغان عوام کے ہیں۔

’اسامہ بن لادن کے حملوں کے ذمہ دار افغان عوام نہیں۔ جب امریکہ اپنے شہریوں کی ہلاکتوں کے بدلے رقم لے رہا ہے تو افغانستان پر 40 سال سے جنگ مسلط کرنے والے امریکہ، روس، چین، عرب، یورپی یونین، پاکستان سمیت تمام دنیا افغانستان کے قرض دار ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’ان سب کو افغانستان کی تعمیر نو میں کردار ادا کرتے ہوئے افغان عوام اور ان کے شہدا، زخمیوں اور دربدر ہونے والے افغانوں سے معافی مانگنا ہو گی۔‘

خیال رہے کہ پاکستان  حکومت پہلے ہی  امریکی فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر چکی ہپے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گذشتہ ہفتے کو ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو میں کہا تھا  کہ یہ منجمد اثاثے افغان ملکیت تھے اور ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس رقم کے استعمال کا فیصلہ کرنے کا حق صرف افغان شہریوں کو ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان