تھپڑ کا تنازع: ’حارث اور کامران بیسٹ فرینڈز ہیں‘

لاہور قلندرز کے ٹیم مینیجر ثمین رانا کا کہنا تھا کہ ’دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کوئی تنازع ہے ہی نہیں۔ دونوں ’بیسٹ فرینڈز‘ ہیں۔‘

کامران غلام ہائی فائیو کرنے کے لیے بولر کی طرف آئے اور حارث نے ہائی فائیو کے بعد کامران غلام کو تھپڑ جڑ دیا (سکرین گریب: پی ایس ایل  آفیشل ٹوئٹر)

پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان پیر کو کھیلے جانے والے میچ نے اختتام سے قبل ہی سوشل میڈیا پر ’تھپڑ‘ کی وجہ سے بھونچال برپا کر دیا۔

اس بھونچال کی وجہ دونوں ٹیموں کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ نہیں بلکہ قلندرز کے حارث رؤف کا اپنی ہی ٹیم کے کامران غلام کو مارا جانے والا مبینہ تھپڑ تھا۔

ہوا کچھ یوں کہ زلمی کی بیٹنگ کے دوران دوسرے ہی اوور میں حارث رؤف نے گیند کرائی جس پر زازئی ممکنہ طور پر آؤٹ ہو سکتے تھے مگر قلندرز کے کامران غلام سے کیچ چھوٹ گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگلی ہی گیند پر قلندرز کے حارث رؤف نے زلمی کے محمد حارث کو آؤٹ تو کر دیا مگر ان کا غصہ کم نہ ہوا۔ جیسے ہی سب کھلاڑی وکٹ کا جشن منانے کے لیے اکٹھے ہوئے تو کامران غلام ہائی فائیو کرنے کے لیے بولر کی طرف آئے اور حارث نے ہائی فائیو کے بعد کامران غلام کو تھپڑ جڑ دیا۔

حارث رؤف کے اس ردعمل پر سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ٹوئٹر صارف محمد عاصم نے تحریر کیا ’کیا یہ سپورٹس مین سپرٹ ہے؟ پاکستان کرکٹ بورڈ آپ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہے؟ یہ اچھا رویہ نہیں ہے کہ آپ اپنے ٹیم میٹ کو تھپڑ مار دیں۔‘

ایک اور ٹوئٹر صارف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’دوستی ہو یا نہ ہو کھیل میں اس طرح کی حرکات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ حارث رؤف، آپ نے بہت مایوس کیا۔‘

روحید صوفی نامی ٹوئٹر صارف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے حارث رؤف کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست کرتے ہوئے لکھا: ’یہ حارث رؤف کا کس قسم کا رویہ ہے؟ میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حارث رؤف کے اس بدتمیزانہ رویے کے خلاف ایکشن لیں۔‘

کچھ لوگ حارث رؤف کے دفاع میں بھی سامنے آئے۔ اور کچھ نے اس ’تنازع‘ کے لیے میڈیا کو بھی مورد الزام ٹھہرایا۔

انور مصطفیٰ چوہان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’انہوں نے جان بوجھ کر تھپڑ نہیں مارا تھا۔ بعد میں گلے بھی لگا لیا تھا۔ مہربانی فرما کر بے تکان تنازعات کھڑے کرنے سے گریز کریں۔‘

عمیر نامی ٹوئٹر صارف نے حارث رؤف کی کامران غلام کو گلے لگانے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا: ’پلیز اسے میڈیا پر وائرل کریں۔ منفی رخ دکھانے کے بجائے مثبت رخ دکھائیں۔‘

اس واقعے کے بارے میں جب انڈپینڈنٹ اردو نے لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ افسر اور ٹیم مینیجر ثمین رانا سے رابطہ کرکے استفسار کیا کہ کیا ٹیم مینجمنٹ اس حوالے سے کوئی ایکشن لے گی تو ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کوئی تنازع ہے ہی نہیں۔ دونوں ’بیسٹ فرینڈز‘ ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ قلندرز حارث رؤف اور کامران غلام کی اکٹھے ویڈیو بھی جاری کی جائے گی۔

خیال رہے کہ سنسنی سے بھرپور جس میچ میں یہ واقعہ پیش آیا اس کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا اور فتح پشاور زلمی کے نام رہی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل