ایرانی اور افغان فورسز کی نمروز میں جھڑپ

افغان نیوز چینل طلوع نیوز کے مطابق مقامی حکام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھڑپ فریقین کی افواج کے درمیان غلط فہمی کی وجہ سے شروع ہوئی۔

اس تصویر میں طالبان کے ایک سکیورٹی گارڈ کو 18 فروری 2022 کو زرانج کے مقام پر افغان ایران سرحدی راہداری پر کھڑے دکھایا گیا ہے (تصویر: اے ایف پی)

افغانستان کے حکام اور مقامی افراد نے طلوع نیوز کو بتایا ہے کہ پیر کی شام کو صوبہ نمروز کے ضلع کانگ میں امارت اسلامی افغانستان کی سرحدی فورسز اور ایرانی سرحدی محافظوں کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ہے۔

افغان نیوز چینل طلوع نیوز کے مطابق، مقامی حکام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھڑپ فریقین کی افواج کے درمیان غلط فہمی کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب ایرانی سرحدی فورسز کمال خان ڈیم پر ایک نہر پر کام کرنے والے مقامی افغان کسانوں کے کام میں مداخلت کے لیے ضلع کانگ میں داخل ہوئیں۔

ذرائع کے مطابق ایرانی فورسز نے ضلع کانگ میں افغان سرحد عبور کی جہاں ان کا افغان بارڈر فورسز سے سامنا ہوا اور جھڑپ کے نتیجے میں ایرانی فورسز کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ وہ جاتے ہوئے اپنی گاڑی پیچھے چھوڑ گئے۔

صوبہ نمروز کے ایک کسان حسین خپلواک نے منگل کو کہا: ’کل شام (پیر کو)، نمروز کے ضلع کانگ میں افغان اور ایرانی سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقامی حکام نے ابھی تک جھڑپ کی وجہ سے ہونے والے کسی جانی نقصان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

علاقے کے ایک رہائشی رحمت اللہ نے کہا: ’سرحدی مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیے اور فریقین کو ان مسائل کو ختم کرنا چاہیے۔‘

نمروز میں سول سوسائٹی کے ایک کارکن، عبدالحمید وطن دوست نے کہا: ’حال ہی میں، افغان فورسز اور ایرانی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جو کسی بھی ملک کے حق میں بہتر نہیں ہیں۔‘

ایرانی حکام نے ابھی تک واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب تین ماہ قبل امارت اسلامی کی افواج اور ایرانی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا