زندہ سانپ، چھپکلیاں کپڑوں میں چھپا کر امریکہ لے جانے کی کوشش

سی بی پی کے اہلکاروں کو نو سانپ اور 43 چھپکلیاں ملیں جن کو 52 چھوٹی پلاسٹک کی تھیلیوں میں باندھ کر کپڑوں کے اندر چھپایا گیا تھا۔

سی بی پی نے ایک بیان میں کہا کہ سانپوں اور چھپکلیوں کو اس شخص کی جیب، پینٹ کی جیبوں اور ٹانگوں کے درمیان اوپری حصے میں چھایا گیا تھا (یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن)

مریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنٹس نے گذشتہ ماہ ایک ایسے شخص کو روکا جو کپڑوں میں زندہ سانپ اور چھپکلیاں چھپا کر ملک میں داخل ہونا چاہتا تھا۔

امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سان یسیڈرو بارڈر کراسنگ پر 25 فروری کو ایک 30 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ مزید تفتیش کے بعد سی بی پی نے گذشتہ منگل کو بتایا کہ وہ شخص امریکی شہری تھا۔

سی بی پی کے اہلکاروں کو نو سانپ اور 43 چھپکلیاں ملیں جن کو 52 چھوٹی پلاسٹک کی تھیلیوں میں باندھ کر کپڑوں کے اندر چھپایا گیا تھا۔ یہ رینگنے والے جانور امریکہ سمگل کرنے کی کوشش تھی۔

ہوم لینڈ سکیورٹی انویسٹی گیشنز (ایچ ایس آئی) کے خصوصی ایجنٹ چاڈ پلانٹز نے اس گرفتاری کو’ایچ ایس آئی سان ڈیاگو، امریکی مچھلی اور جنگلی حیات اور کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کی مربوط تفتیشی کوشش‘ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

سی بی پی نے ایک بیان میں کہا کہ سانپوں اور چھپکلیوں کو اس شخص کی جیب، پینٹ کی جیبوں اور ٹانگوں کے درمیان اوپری حصے میں چھایا گیا تھا اور ان رینگنے والے جانوروں کو ایجنسی نے پکڑ لیا ہے۔

میکسیکو کے شہر تیجوانا اور جنوبی ڈیاگو، کیلیفورنیا کے جنوبی ضلع کو جوڑنے والی سان یسیڈرو بارڈر کراسنگ پر کام کرنے والے سی بی پی کے اہلکار اس شخص کے ٹرک کو لے گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سان ڈیاگو میں کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کے ڈائریکٹر سڈنی اکی نے کہا ہے کہ ’سمگلر اپنی اشیا یا اس کیس میں رینگنے والے زندہ جانوروں کو بارڈر کے پار لے جانے کا ہر راستہ استعمال کرتے ہیں یا ہرممکن کوشش کرتے ہیں۔‘

اس کیس میں سمگلر نے جانوروں کی صحت اور حفاظت کا خیال رکھے بغیر انہیں امریکہ لانے کے لیے سی بی پی افسران کو دھوکا دینے کی کوشش کی۔

اس شخص کی شناخت فی الحال نہیں ہو سکی ہے بعد میں اس کو سان ڈیاگو کے میٹروپولیٹن اصلاحی مرکز لے جایا گیا اور اسے اسمگلنگ کی کوشش کے الزامات کا سامنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سی بی پی نے جن جانوروں کو اپنے قبضے میں لیا ان میں سے کچھ کو خطرہ تھا۔

گرفتاری اور تفتیش میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای)، ہوم لینڈ سکیورٹی انویسٹی گیٹرز (ایچ ایس آئی) اور فش اینڈ وائلڈ لائف سروسز (ایف ڈبلیو ایس) شامل تھے۔

اس خبر میں اضافی رپورٹنگ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا