ملیے گوادر کے نوجوان سے جو ریت پر منظر کشی کرتے ہیں

گوادر کے مبین بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فن کے ذریعے بلوچستان اور گوادر کی خوبصورتی دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں۔

گوادر کے مبین بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فن کے ذریعے بلوچستان اور گوادر کی خوبصورتی دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں۔

سترہ سالہ مبین بلوچ اس وقت ڈگری کالج گوادر میں فرسٹ ایئر کے طالبعلم ہیں اور وہ ریت پر فن پارے بناتے ہیں۔

بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ خداداد صلاحیتوں کے مالک اور سیلف میڈ ہوتے ہیں۔

اس کی ایک مثال گودار سے تعلق رکھنے والے مبین بلوچ بھی ہیں جو ریت پر رنگوں سے منظر کشی کرتے ہیں۔

مبین بلوچ کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے رنگوں سے کھیلنے کا بہت شوق تھا اور وہ مستقبل میں بھی اسی شعبے میں اپنا ایک مقام پیدا کرنے کا خواب لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ آرٹ کے شعبے کا ساز و سامان، حکومتی سرپرستی اور اکیڈمیز نہ ہونے کی وجہ سے وہ (انامور پک) کے میدان میں اپنا فن دکھانے کی شروعات نہ کرسکے۔

مبین کا کہنا ہے کہ ’میرا خواب ہے کہ میں اس شعبے سے تعلق رکھنے والے اپنی عمر کے لڑکوں کو ساتھ لے کر چلیں اور ان کی رہنمائی کریں۔‘

’بلوچستان خاص طور پر گودار کے نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں مگر ان کے فن کو تراشنے کی ضرورت ہے، وہ اس وقت اس شعبے میں پروفیشنل طریقے سے اپنا ایک مقام پیدا کرسکتے ہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں باقاعدہ طور پر اس شعبے کے جدید سہولیات سے لیس ڈیپارٹمنٹ ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن