سیاسی سرگرمیوں کی اجازت، انتشار پھیلانے کی نہیں: وزیر اعظم

وزیر اعظم نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بننے کی توقع ہے۔ کیونکہ یہ اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گا۔

سات اپریل 2022 کو شہباز شریف سپریم کورٹ کے باہر (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں حالیہ مظاہروں کے حوالے سے کہا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے مگر انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اسلام آباد میں منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے۔ کشمیر، افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں؟‘

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے، ان کی حکومت نے کتنا رہنا ہے اتحادی مل کر فیصلہ کریں گے۔ ن لیگ کی سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں۔ ’ہر فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا نیز تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں، ان کو ووٹنگ کا پورا حق ہے۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے۔ مہنگائی کم کرنے کے لیے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان بنا رہے ہیں۔ گورنر سٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی، تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بننے کی توقع ہے۔ کیونکہ یہ اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گا۔ لیگی وزرا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے۔

صدر مملکت عارف علوی کی حلف برداری والے دن ناسازی طبیعت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت دے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری ملازمین کے لیے ایک چھٹی کے فیصلے کی تفصیل میں جاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں،اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا، دو چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں۔

اداروں کے استحکام اورکارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا، ’ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے،ادارے اپنا کام کریں گے نیز اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔‘

پاکستان کی خارجہ پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے دوست ممالک کو ناراض کیا، جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہو گئے نیز مودی کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں۔

شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی پر واضح کر دیا ہے کہ میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام کہوں تو منع کر دیں۔

نیب پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی چیرہ دستیاں سب کے سامنے ہیں۔ کسی نے ملکی وسائل کا ناجائز استعمال کیا تو قانون کا راستہ اپنائیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے جب سوال کیا گیا کہ اچکن کا طعنہ دینے والوں کے لیے کیا پیغام ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ’دیکھ لیں اللہ نے پہنا ہی دی اچکن!‘

وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ انہوں نے کل قومی اسمبلی کے فلور پر اپنے خطاب کے دوران جن مختلف اقدامات کا اعلان کیا تھا ان پر عمل درآمد کا حکم دے دیا ہے۔

’ہماری حکومت دن رات سب کی بھلائی کے لیے کام کرے گی۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان