پشاور میں پاکستان کی ’پہلی ہائبرڈ لیب‘

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ امراض قلب کے علاج کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی لیب ہے، جو پاکستان میں پہلی مرتبہ خیبر پختونخوا میں بنائی گئی ہے اور’متنوع مقاصد‘ ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

پی آئی سی کے اسسٹنٹ پروفیسر کارڈیالوجی ڈاکٹر رفیع اللہ نے بتایا کہ ’ہائبرڈ کیتھ لیب ایک انتہائی مہنگی لیکن جدید ٹیکنالوجی سے لیس لیبارٹری ہے (تصویر: انڈپینڈنٹ اردو)

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پاکستان کی پہلی امراض قلب کی ’ہائبرڈ کیتھ لیب‘ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

اس لیب کا افتتاح 28 اپریل کو وزیراعلی محمود خان اور وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے حال ہی میں قائم کیے گئے جدید ہسپتال پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی ) میں کیا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ امراض قلب کے علاج کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ لیب ہے جو پاکستان میں پہلی مرتبہ خیبر پختونخوا میں بنائی گئی ہے اور ’متنوع مقاصد‘ ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

ہسپتال کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر پروفیسر شاہکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہائبرڈ کیتھ لیب بیک وقت لیبارٹری اور آپریشن تھیٹر کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہے۔ جب کبھی انجیوگرافی میں کوئی پیچیدگی آجائے، جس سے موت واقع ہونے کا خدشہ ہو تو اس صورت میں ڈاکٹر مریض کا علاج فوری طور پر یہیں شروع کر دیتے ہیں۔‘

ڈاکٹر شاہکار کا کہنا ہے کہ ’بعض ایسے مریض ہوتے ہیں جن کا علاج دو حصوں پر مشتمل ہوتا تھا۔ مریض کا آدھا علاج ایک دن اور باقی دوسرے دن کرنا پڑتا تھا۔ تاہم اب کارڈیالوجی اور سٹنٹس کا کام ایک ہی دن اس لیبارٹری میں ہوسکے گا۔‘

ایم ڈی پی آئی سی کا کہنا ہے کہ ’جب یہ لیبارٹری نہیں تھی تو انجیوگرافی میں پیچیدگی آ جانے پر ایسے مریض کو آپریشن روم منتقل کرتے ہوئے وقت کا ضیاع ہوتا تھا جس سے مریض کی جان کو خطرہ ہوتا تھا۔‘

’بلکہ اکثر مریض اسی وجہ سے انتقال بھی کر جاتے ہیں، ہائبرڈ لیب میں یہ سہولیات موجود ہونے کی وجہ سے مریض کو منتقل نہیں کرنا پڑتا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاکٹر شاہکار نے بتایا کہ ’پی آئی سی میں بہت جلد دیگر جدید ٹیکنالوجیز کو متعارف کروایا جا رہا ہے جبکہ مزید بین الاقوامی معیار کی مشینوں کو خریدنے اور ہسپتال میں بیک اپ پروگرام حاصل کرنے کے لیے انہیں حکومت سے مزید ساڑھے 50 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔‘

پی آئی سی کے اسسٹنٹ پروفیسر کارڈیالوجی ڈاکٹر رفیع اللہ نے بتایا کہ ’ہائبرڈ کیتھ لیب ایک انتہائی مہنگی لیکن جدید ٹیکنالوجی سے لیس لیبارٹری ہے۔‘

ڈاکٹر رفیع کے مطابق ’اس جدید لیبارٹری میں روبوٹک سسٹم، تھری ڈی امیجنگ سسٹم، ایل ای ڈی سرجیکل لائٹس، جدید سامان جراحی، سینہ کھولے بغیر مرض کی تشخیص اور کیتھٹرائزیشن آسان بناتا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پی آئی سی کو نہ صرف ملک کی پہلی ہائبرڈ کیتھٹرائزیشن لیبارٹری کھولنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے بلکہ اس ہسپتال میں دنیائے طب کے مشہور اعلی کوالٹی کے ’سٹنٹس‘ بھی لگائے جاتے ہیں۔‘

وزیر صحت تیمور جھگڑا نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ان کی حکومت نے صحت کے نظام میں بہتری لانے اور خیبر پختونخوا کے عوام کو صوبے کے اندر ہی دنیا کا جدید اور معیاری علاج فراہم کرنے کے لیے پی آئی سی کو بروقت فنڈز مہیا کیے ہیں اور تمام تر علاج صحت کارڈ پلس کے ذریعے مفت کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی مزید کوشش ہے کہ ’اب اس ہسپتال کو جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل (جے سی آئی) سے تسلیم شدہ ادارہ بنایا جائے۔‘

 جے سی آئی مشہور امریکی ادارہ ہے جو دنیا بھر میں مریضوں کی سیفٹی اور صحت کا نظام بہتر بنانے پر کام کرتا ہے اور اس مد میں جن ہسپتالوں کو وہ اپنے معیار کے مطابق پاتے ہیں انہیں تعلیم، اشاعتی اور ایڈوائزری سروسز، اور سرٹیفیکیشن کی پیشکش کرتا ہے۔

ہائبرڈ اور کیتھ لیب کا مطلب کیا ہے؟

ہائبرڈ کا مطلب ایک ہی جگہ پر ایک ہی سسٹم میں بیک وقت مختلف کام سرانجام دینے کو کہتے ہیں۔ جب کہ کیتھ کا لفظ ‘کیتھٹرائزیشن’ سے نکلا ہے، جس میں جسم میں ایک باریک ٹیوب کو داخل کرکے شریانوں، مثانے یا دیگر جگہوں سے نمونے نکالے جاتے ہیں۔

ہائبرڈ کیتھ لیبارٹری میں اعلی کوالٹی کے کیمروں اور سکرینز کی مدد سے انجیوگرافی، جراحت اور ریسرچ کا کام کیا جاتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی صحت