کروڑ پتی سے دیوالیہ ہونے تک ٹینس لیجنڈ بورس بیکر کا زوال

جرمن سابق ٹینس سٹار کو لندن کی ایک عدالت نے دیوالیہ کیس میں ڈھائی سال کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔ ومبلڈن جیتنے والے سب سے کم عمر مرد کھلاڑی کی زندگی پر نظر

سابق ٹینس کھلاڑی بورس بیکر 29 اپریل 2022 کو لندن میں ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ پہنچنے پر (اے ایف پی)

ٹینس لیجنڈ بورس بیکر نے محض 17 سال کی عمر میں اس وقت راتوں رات شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا جب وہ 1985 ومبلڈن فائنل جیتنے والے تاریخ کے سب سے کم عمر مرد کھلاڑی بن گئے۔

اپنی طاقتور سرو سے انہیں ’بوم بوم بورس‘ کا خطاب حاصل ہوا اور 1986 اور 1989 میں ان کی یکے بعد دیگرے ومبلڈن کے ٹائٹلز جیتنے کے بعد وہ برطانیہ میں ’پسندیدہ ترین جرمن‘ بن گئے۔

سابق ٹینس ورلڈ چیمپیئن کی دولت اس وقت ایک اندازے کے مطابق تین کروڑ 80 لاکھ پاؤنڈ تھی جس کی موجودہ مالیت تقریباً 10 کروڑ پاؤنڈ بنتی ہے۔

انہوں نے یہ رقم انعامات جیتنے اور سپانسرشپ سے حاصل کی تھی۔ انہوں نے 1999 میں ریٹائرمنٹ کے بعد موجودہ ٹینس سٹار نوواک جوکووچ کی کوچنگ بھی کی ہے۔

بیکر کی عمر اب 54 سال ہے جنہوں نے پوکر، ٹینس پنڈٹری اور کاروبار کو بطور کیریئر اپنایا تھا۔ 

2012 میں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا: ’میں نے 22 سال کی عمر میں بہت کچھ حاصل کر لیا تھا جس میں کئی ومبلڈن ٹائٹلز، یو ایس اوپن، ڈیوس کپ اور ورلڈ نمبر ایک رینکنگ۔ آپ جو اگلا بڑا ہدف تلاش کرتے ہیں وہ ٹینس میں نہیں ہے۔‘

لیکن بورس کی ریٹائرمنٹ نے ان کی مالی پریشانیوں کو جنم دیا۔ ان کی آمدنی اس وقت گر گئی جب وہ شاہانہ طرز زندگی گزار رہے تھے، وہ اپنے بچوں کی سکول کی بھاری فیسیں ادا کرتے اور اپنی سابقہ بیویوں کو گراں قدر رقوم بھیجتے تھے۔

ان کے معاشی حالات اس قدر بگڑ گئے کہ 2017 میں انہیں لندن کی بینکرپسی اینڈ کمپنیز کورٹ نے برطانیہ کے نجی بینک Arbuthnot Latham  کو 35 لاکھ پاؤنڈ کے واجب  الادا قرض کی ادائیگی کی ناکامی کے بعد دیوالیہ قرار دے دیا۔ 

انہوں نے 2013 میں اس بینک سے یہ رقم سپین کے شہر مالورکا میں ایک جائیداد خریدنے کے لیے حاصل کی تھی۔

وہ 12 لاکھ پاؤنڈ قرض کی مکمل ادائیگی کرنے سے بھی قاصر تھے جو انہوں نے 2014 میں ’فونز فور یو‘ کے بانی برطانوی تاجر جان کاڈ ویل سے 25 فیصد سود کی شرح پر لیا تھا۔

رواں سال کے آغاز میں چھ بار گرینڈ سلیم چیمپئن نے ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں جیوری کو بتایا کہ جب انہیں دیوالیہ قرار دیا گیا تو وہ ’صدمے میں‘ اور ’شرمندہ‘ تھے۔

دیوالیہ پن کے مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ وہ سوئس حکام کے 50 لاکھ فرانک کے مقروض ہیں اور علیحدہ طور پر 2002 میں جرمنی میں ٹیکس چوری اور ٹیکس چوری کی کوشش کے جرم میں انہیں 10 لاکھ پاؤنڈ سے کم جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیکر پر 45 لاکھ پاؤنڈ سے زیادہ مالیت کے اثاثے اور لین دین کو چھپانے کا الزام تھا جس میں متعدد ٹرافیاں بھی شامل ہیں۔ ان چھپائے گئے ٹائٹلز میں 1985 میں جیتی ہوئی ٹرافی بھی شامل تھی جس نے انہیں راتوں رات سٹار بنا دیا تھا۔

بیکر نے ان یادگاروں کے بارے میں کہا کہ وہ نہیں جانتے وہ کہاں تھیں۔ 

انہیں 20 الزامات سے بری کر دیا گیا جن میں اپنے ٹینس کیریئر کے دوران حاصل کی گئیں ٹرافیاں اور تمغے حوالے کرنے میں ناکامی کے نو الزامات بھی شامل ہیں۔

لیکن آٹھ اپریل 2022 کو انہیں چار الزامات میں سزا سنائی گئی جن میں جائیداد کو ہٹانا، دو شمار جائیداد ظاہر کرنے میں ناکامی اور قرض چھپانا شامل ہیں۔

انہیں نو وصول کنندگان کو تین لاکھ 56 ہزار پاؤنڈ منتقل کرنے کا مجرم پایا گیا جس میں ان کی سابقہ بیوی باربرا اور علیحدگی اختیار کرنے والی بیوی شارلی ’للی‘ بیکر کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔

بیکر کو جرمنی میں جائیداد ظاہر کرنے میں ناکامی، تقریباً سات لاکھ پاؤنڈ کا بینک قرض اور ایک ٹیکنالوجی فرم میں اپنے حصص کو چھپانے کا بھی مجرم قرار دیا گیا تھا۔

انہیں ان تمام جرائم میں جمعے کو بطور سزا ڈھائی سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

بیکر نے کہا کہ بری تشہیر نے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا ہے اور اسی وجہ سے ان کے لیے قرض ادا کرنے کے لیے رقم کمانا مشکل ہو گیا۔

ان کے وکیل بیرسٹر جوناتھن لیڈلا کیو سی نے ان کے دیوالیہ ہونے کے وقت کہا تھا کہ بیکر اپنے مشیروں پر بہت زیادہ ’اعتماد اور بھروسہ‘ کرتے تھے۔

اس سے قبل بیکر نے جیوری کو بتایا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی آمدنی ’ڈرامائی طور پر کم ہو گئی‘ اور یہ کہ ان کے کیریئر کی کمائی 2001 میں ان کی پہلی بیوی باربرا سے طلاق کے اخراجات، بچوں کی دیکھ بھال کی ادائیگیوں اور ’مہنگے طرز زندگی‘ کی نظر ہو گئی جس میں ان کے جنوب مغربی لندن کے علاقے ومبلڈن میں واقع گھر کا 22 ہزار پاؤنڈ کرایہ بھی شامل تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی اینا ایرماکووا اور اس کی والدہ انجیلا ایرماکووا کو بھی ایک معاہدے کے تحت ادائیگی کرنا تھی جس میں 25 لاکھ مالیت کا چیلسی فلیٹ بھی شامل تھا۔

بیکر کی بیٹی 1999 میں لندن کے مہنگے ریستوراں ’نوبو‘ کے بروم کپبورڈ میں روسی ماڈل ارماکووا کے ساتھ ان کے بدنام زمانہ سیکس سکینڈل کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھی۔

ایرماکووا نے ابتدائی طور پر بیکر کے خلاف ولدیت کا مقدمہ دائر کیا لیکن آخر کار انہوں نے قبول کر لیا کہ وہ بچی کے والد ہیں اور ایک مہنگا مالی تصفیہ ادا کرنے پر راضی ہو گئے۔

اپنے معاشی زوال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے ججز کو بتایا کہ ان کی شبیہہ اب اچھی نہیں رہی اور ’برانڈ بیکر‘ کو پہلے کی طرح اتنا زیادہ اہم نہیں سمجھا جاتا جیسا کہ کمپنیاں ’میڈیا میں تنقید کا نشانہ بننے والے ان کے برانڈ کے ساتھ مزید واسطہ نہیں رکھنا چاہتی تھیں۔‘

انہوں نے کہا: ’جب آپ دیوالیہ ہو جاتے ہیں اور ہر ہفتے اس کے لیے سرخیوں میں رہتے ہیں تو یہ آپ کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ اب میرے نام سے بہت زیادہ پیسہ کمانا مشکل ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل