رپورٹس کے مطابق چین ایسے ہائپر سونک میزائل تیار کر رہا ہے جو چلتی ہوئی کار کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنا سکیں گے۔
دی انڈپینڈنٹ کے مطابق اس منصوبے میں شامل سائنس دان اسے ایک ’اہم پیش رفت‘ قرار دے رہے ہیں۔
چین کے ایک جریدے ’انفراریڈ اینڈ لیزر انجینیئرنگ‘ میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں سائنس دانوں کی ٹیم نے وضاحت کی کہ ایک سپر فاسٹ میزائل ایک سیکنڈ میں طویل فاصلہ طے کر سکتا ہے اور پوزیشننگ اور گائیڈنگ سسٹم میں ایک چھوٹی سی غلطی بہت بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیے: ’چین کا ہائپر سونک میزائل تجربہ، امریکی انٹیلی جنس حیران رہ گئی‘
مسٹر یانگ کے مطابق اس ٹیم کے پاس شناخت اور ٹریکنگ کا ایک نیا طریقہ ہے۔
چین نے حالیہ برسوں میں اپنی صلاحیت حرکت کرنے والے اہداف پر مرکوز کی ہوئی ہے، اس میں ایک ماڈل طیارہ بردار جہاز بھی شامل ہے، جسے صحرائے گوبی کی فائرنگ رینج میں پٹڑیوں پر بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ہائپر سونک میزائل: اتنا تیز کہ آپ اسے آتا دیکھ نہیں سکیں گے
اس اخبار کے مطابق نیا ہائپر سونک میزائل کسی نئی تصویر کو استعمال کرنے کی بجائے ہر پکسل کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے موشن سینسرز کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا کو استعمال کرے گا۔
© The Independent