کوہ سلیمان: ’چلغوزوں کے جنگلوں میں آگ، کئی درخت خاکستر‘

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں قائم کوہ سلیمان کے قدیم جنگلات(طورغر) پر پچھلے15روز سے آگ لگی ہوئی ہے جس نے قدیم چلغوزے اور زیتون کے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں قائم کوہ سلیمان کے قدیم جنگلات(طورغر) پر پچھلے15روز سے آگ لگی ہوئی ہے جس نے قدیم چلغوزے اور زیتون کے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

مقامی زمینداروں کے مطابق اب تک اس آگ کے باعث ’ڈھائی لاکھ چلغوزے کے درخت جل کر راکھ بن گئے ہیں اور ایک درخت کی قیمت تقریبا ایک لاکھ روپے ہے۔‘

وفاقی حکومت،این ڈی ایم اے،پاک فوج،حکومت بلوچستان اور محکمہ پی ڈی ایم اے پچھلے چھ روز سے آگ بجھانے میں مصروف ہیں تاہم دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہونے کے باعث انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔  علاقے میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے۔

محکمہ این ڈی ایم اے پاک فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ بجھانے کی کوششیں تو کر رہا ہے تاہم مقامی انتظامیہ کے مطابق اس آگ کو بجھانے کے لئے 20ایسے ہیلی کاپٹرز درکار ہوں گے۔

اونچے جنگلات میں ریسکیو کے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات ہیں کیونکہ آگ15کلومیٹر تک پھیل گئی ہے اور اب تک مقامی لوگوں کی جانب سے آگ بجھانے کے دوران تین افراد ہلاک  جب کہ چار زخمی ہوئے ہیں ۔

مقامی زمیندار محمد یاسین شیرانی نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ صوبائی و وفاقی حکومت کو یہاں پہنچنے میں بہت دیر ہو گئی جس کی وجہ سے ہمارا کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ کیونکہ اس علاقے میں آگ 15روز پہلے لگی تھی اگر اس وقت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جاتے تو شاید ہمارا اتنا نقصان نہ ہوتا۔

اب اگر آگ بجھا بھی دی جائے تو بھی ہمارے 90فیصد چلغوزے کے درخت جل چکے ہیں ۔

ایک اور مقامی زمیندار رحمت اللہ شیرانی نے بتایا کہ یہ جنگلات یہاں آباد مقامی خاندانوں کے ہیں جو ہر سال چلغوزے کی کاشت سے اپنا گزر بسر کرتے ہیں آگ لگنے کے باعث اب انہیں شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے بھی کوہ سلیمان کے جنگلات میں ریسکیو آپریشن کیا جارہا ہے تاہم فائر فائٹر تنویر احمد نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہاں تک ریسکیو سامان پہنچانا بے حد مشکل ہے دشوار گزار راستوں کے باعث مقامی لوگوں کی مدد سے گدھے اور خچر استعمال کیے جارہے ہیں۔ ’ایسی آگ کو بجھانے کے لیے تقریبا ایک ہزار فائر فائٹر کی ضرورت ہے جب کہ ہمارے پاس محض50فائر فائٹر موجود ہیں ۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان