پوتن خاتون ہوتے تو یوکرین جنگ نہ ہوتی: برطانوی وزیراعظم

برطانوی وزیراعظم نے اس کو تسلیم کیا کہ یقینا لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو، لیکن فی الحال ’کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ پوتن امن کی پیش کش نہیں کر رہے۔‘

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور روسی صدر ولادی میر پوتن برلن میں 19 جنوری 2020 کو پیس سمٹ کے ہاشیوں پر ملاقات کر رہے ہیں (اے ایف پی / سپٹنک)

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اگر روسی صدر ولادی میر پوتن خاتون ہوتے تو یوکرین میں جنگ شروع نہ کرتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق  منگل کی شام جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف سے گفتگو کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا:’اگر پوتن ایک خاتون ہوتے جو ظاہر ہے کہ وہ نہیں ہیں، لیکن اگر وہ ہوتے تو میں نہیں سمجھتا کہ وہ حملے اور جنگ اس طرح شروع کرتے جس طرح انہوں نے کی ہے۔‘

دنیا بھر میں لڑکیوں کے لیے بہتر تعلیم اور’بڑے  عہدوں پر زیادہ سے زیادہ خواتین‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین پر پوتن کا حملہ’منفی مردانگی کی ایک بہترین مثال‘ ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے اس کو تسلیم کیا کہ یقینا لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو، لیکن فی الحال ’کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ پوتن امن کی پیش کش نہیں کر رہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی اتحادیوں کو یوکرین کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ روس کے ساتھ  ممکنہ امن مذاکرات کی صورت میں وہ بہترین ممکنہ تزویراتی پوزیشن میں آسکیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا