15 کروڑ پاؤنڈز مالیت کے بٹ کوائن والی ہارڈ ڈرائیو کی تلاش

ویلز کے رہائشی جیمز ہاویلز 2013 میں کچرے کے ڈھیر میں پھینکی گئی اپنی ایک ہارڈ ڈرائیو کو ڈھونڈنے کی تیاریاں کر رہے ہیں، جس میں ان کے مطابق تقریباً 15 کروڑ پاؤنڈز کے بِٹ کوائنز تھے۔

جیمز ہاویلز کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے بٹ کوائن رکھنے والی ہارڈ ڈرائیو آسانی سے تلاش کی جا سکتی ہے (اے ایف پی)

ویلز کے رہائشی جیمز ہاویلز کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 2013 میں اپنی وہ کمپیوٹر ہارڈ ڈسک کوڑے میں پھینک دی تھی جس میں تقریباً 15 کروڑ پاؤنڈ (18 کروڑ 40 لاکھ ڈالر) کے بِٹ کوائن تھے۔

اب کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے گمشدہ ڈسک کی تلاش کے لیے نیوپورٹ میں واقع کوڑے کے ڈھیر کی کھدائی کے لیے فنڈ حاصل کر لیا ہے۔

ہاویلز نے بی بی سی نیوز کو بتایا: ’فنڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔ ہم مصنوعی ذہانت کے ایک ماہر کو لائے ہیں۔ ان کی ٹیکنالوجی کی مدد سے ہارڈ ڈرائیو آسانی سے تلاش کی جا سکتی ہے۔‘

آئی ٹی پروفیشنل 37 سالہ ہاویلز کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 2009 میں بٹ کوائن کی مائننگ کا اس وقت آغاز کیا تھا جب بٹ کوائن کی قیمت 130 ڈالر کے لگ بھگ تھی۔ اس وقت انہوں نے ہزاروں بٹ کوائن خریدے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہارڈ ڈسک میں محفوظ کیے گئے بٹ کوائنز کی مالیت 15 کروڑ پاؤنڈ کے قریب ہو سکتی ہے۔

انہوں نے 2017 میں اخبار دی ٹیلی گراف کو بتایا تھا کہ ’2013 کے وسط میں صفائی کے دوران ہارڈ ڈرائیو، جس کی مالیت چند لاکھ پاؤنڈ تھی، کو غلطی سے باہر پھینک دیا گیا اور میرے مقامی کچرا گھر میں رکھے ایک عام کوڑے دان میں ڈال دیا گیا جس کے بعد وہ کوڑے میں دب گئی تھی۔‘

ہاویلز نیوپورٹ سٹی کونسل سے کئی درخواستیں کر چکے ہیں۔ انہوں نے مخصوص علاقے میں ہارڈ ڈرائیو تلاش کرنے میں مدد کی صورت میں کونسل کو رقم دینے کی پیشکش بھی کی۔

تاہم مقامی اتھارٹی نے ماحولیاتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ہارڈ ڈرائیو تلاش کرنے کی اجازت دینے انکار کر دیا۔

مزید برآں اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر کروڑوں کی لاگت آئے گی اور اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ یہ ڈرائیو مل جائے گی یا وہ دوبارہ کام بھی کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیوپورٹ سٹی کونسل کے ایک ترجمان نے گذشتہ سال کہا: ’کونسل نے متعدد مواقعے پر ہاویلز کو بتایا کہ ہمارے لائسنسنگ پرمٹ کے تحت کھدائی ممکن نہیں اور اپنے طور پر کھدائی کرنے سے ارد گرد کے علاقے پر بہت زیادہ ماحولیاتی اثرات مرتب ہوں گے۔‘

ہاویلز کا کہنا ہے کہ وہ ہارڈ ڈرائیو ملنے کی صورت میں اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا دسواں حصہ شہر کو کرپٹو کرنسی کے مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے دے دیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوڑے کی کھدائی کے مفید اور مؤثر طریقہ کار کے لیے ان کے پاس اب فنڈ موجود ہے۔

ہاویلز نے مبینہ طور پر آٹھ ماہرین کی ایک ٹیم تیار کی ہے جو ویسٹ مینیجمنٹ، ڈیٹا ریکوری، مصنوعی ذہانت کی مدد سے تلاش کے کام اور کوڑے کی کھدائی جیسے کاموں کے ماہر ہیں۔

آن لائن امریکی میڈیا کمپنی انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایک مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جو اس کمپنی میں کام کر چکے ہیں جس نے تباہی کا شکار ہونے والی سپیس شٹل کولمبیا کے بلیک باکس سے ڈیٹا حاصل کیا تھا۔

تاہم اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ ہارڈ ڈرائیو اب بھی کوڑے کے اندر موجود ہے اور ہو سکتا ہے کہ ڈرائیو میں موجود ڈیٹا اس حالت میں نہ ہو کہ اسے ریکور کیا جا سکے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی