سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شکاری پرندے فالکن کے حوالے سے ایک نمائش کا چوتھا ایڈیشن جاری ہے۔ یہ نمائش پہلے سے کہیں زیادہ بڑی ہے اور اس میں 350 سے زائد سٹالز لگائے گئے ہیں۔
گلوبل نیوز وائر کے مطابق 25 اگست سے تین ستمبر تک جاری رہنے والے اس ایونٹ کے دوران پانچ لاکھ سے زائد سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ نمائش میں 350 سے زائد نمائش کنندگان شریک ہیں اور بہت سے لوگوں نے اس کے صنعت پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انٹرنیشنل فالکن اینڈ ہنٹنگ نامی یہ نمائش سعودی فالکنز کلب ہیڈ کوارٹر میں منعقد کی جا رہی ہے۔
حاضرین کا استقبال بڑے آڈیٹوریم میں کیا جاتا ہے جو فالکنری سٹالز، یادگاروں، ٹیکنالوجی، آلات، تصاویر اور سعودی عرب میں فالکنری کی بھرپور تاریخ کی تفصیلات سے بھرا ہوا۔
یہاں ایک بہت بڑا سٹینڈ بھی شامل ہے جس پر سعودی فالکنز کلب کے اس فن کو فروغ دینے اور شکاری پرندوں کے تحفظ کے لیے اہم کام کو دکھایا گیا ہے۔
دنیا بھر سے فارموں کی نمائندگی کرنے والے بین الاقوامی فالکن بریڈرز یہاں اپنے حیرت انگیز پرندوں کی نمائش کر رہے ہیں۔
اس نمائش میں ایک خصوصی سیکشن بھی ہے، جو صرف سعودی عرب اور دنیا بھر میں فالکنری کی تاریخ کے لیے وقف ہے۔
یہ سیکشن مشرق وسطیٰ میں فالکنرز کی اگلی نسل کو تعلیم دینے اور متاثر کرنے کے لیے جگہ جگہ انٹرایکٹو نمائشوں سے بھرا ہوا ہے۔
دیگر جگہوں میں ایک آرٹ گیلری بھی شامل ہے جس میں سعودی آرٹسٹ ہیلا الحمود کی پائروگرافی سے تخلیق کردہ ایک شاندار پیریگرین فالکن دکھائی جا رہی ہے۔
اسی طرح بازوں کی نیلامی کے لیے ایک نیلامی ہال بھی ہے۔
اس سال ایک بہت بڑا موضوع تعلیم ہے اور ماہرین فالکنری کے فن پر روزانہ بات چیت کرتے ہیں اور فالکنرز کی اگلی نسل کی حوصلہ افزائی پر بہت زور دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یورپ سے تعلق رکھنے والے متعدد بریڈرز میں برطانیہ کے فاکس اینڈ ڈیزرٹ فالکنز، فرانس کے ایس بی فالکنز اور بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی ہورا فالکنز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سلوین میوز امریکہ سے جبکہ بحرین سے مقامی طور پر زیادہ خلیجی فالکن موجود ہیں۔
ایس بی فالکنز سے تعلق رکھنے والے فرانسیسی بریڈر فلپ ہرٹل نے کہا: ’یہ نمائش میں میری دوسری بار شرکت ہے اور ہمیں اپنے فارم پر بہت فخر اور خوشی ہے۔ ہمارے لیے اس تقریب کا حصہ بننا بہت ضروری ہے کیونکہ سعودی عرب میں بہت زیادہ فالکن پالنے والے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم ریسنگ میں مہارت رکھتے ہیں اور اس لیے ہمارے پاس بہت تیز باز ہیں، ماضی میں ہمارے کچھ فالکن فاتح رہے ہیں، لہذا یہاں کے لوگوں کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہمیں کیا پیش کرنا ہے۔‘
ووس فالکنز سے تعلق رکھنے والے جرمن بریڈر الف ووس نے کہا: ’ہم پہلی بار یہاں آئے ہیں، ہمیں مدعو کیے جانے پر بہت خوشی ہے۔ ہمارے پاس 38 فالکن اور شکار کی بہت بڑی تاریخ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا: ’ہم نے مستقبل کے لیے کچھ بہترین تعلقات بناتے ہوئے بہترین ریسنگ فالکن لانے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارا کاروبار بڑھے گا۔ اس وقت یہ ہمارے لیے سب سے اہم چیز ہے۔ اس وقت فالکنری کی جگہ سعودی عرب ہے اور اس لیے یہ واقعی ایک دلچسپ مارکیٹ ہے۔‘
ہورا فالکنز سے تعلق رکھنے والے بیلجیئم کے بریڈر گیل وان ہیکے نے کہا: ’یہ بہت اچھی طرح منظم ہے اور یہ لوگوں کے جمع ہونے، جڑنے اور ملنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’بریڈر کے لیے اس سے بہتر کچھ نہیں ہو سکتا، یہ پرندوں کو فروخت کرنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے اور آپ کو اپنا نام بنانے کے لیے اس طرح کے مواقعوں کی ضرورت ہے. ہر کوئی بہت دوستانہ ہے۔‘