انڈیا: گاڑی میں پچھلی نشست پر سیٹ بیلٹ الارم لازم کرنے پر غور

معروف کاروباری شخصیت سائرس مستری کی کار حادثے میں موت کے بعد وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ کار ساز کمپنیوں کے لیے پچھلی سیٹ میں سیٹ بیلٹ کا الارم لازمی نصب کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

انڈین شہر احمد آباد میں 23 نومبر 2014 کو لی گئی تصویر میں ٹاٹا کیمیکلز کے اس وقت کے چیئرمین سائرس مستری، جو اتوار کو ایک کار حادثے میں مارے گئے (اے ایف پی)

انڈیا میں ایک معروف کاروباری شخصیت کی روڈ حادثے میں موت کے بعد انڈین حکومت کار ساز کمپنیوں کے لیے یہ لازمی قرار دینے پر غور کر رہی ہے کہ وہ گاڑی کی پچھلی نشست پر سیٹ بیلٹ الارم متعارف کروائیں تاکہ لوگوں کو اس کے استعمال پر مجبور کیا جا سکے۔

وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد ٹریفک حادثات میں ہونے والی اموات میں کمی لانا ہے۔  

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اقدام انڈین کمپنی ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی اتوار کو کار حادثے میں موت کے بعد سامنے آیا ہے۔

مقامی میڈیا نے پولیس حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ وہ پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے اور انہوں نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھ رکھی تھی۔

انڈیا کے وزیر ٹرانسپورٹ نِتن گڈکری نے منگل کو اخبار ’بزنس سٹینڈرڈ‘ کے زیراہتمام تقریب سے خطاب میں کہا: ’سائرس کے اس حادثے کی وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ الارم اس وقت تک بجتا رہے گا جب تک پچھلی سیٹ پر بیٹھے لوگ اپنی سیٹ بیلٹ نہ باندھ لیں۔ اگلی سیٹ پر بیٹھنے والوں کے لیے پہلے سے ہی الارم بجتا ہے اور اب یہ پچھلی سیٹ کے لیے بھی بیپ کرے گا۔‘

عالمی بینک نے گذشتہ سال کہا تھا کہ انڈیا میں سڑک حادثات میں ہر چار منٹ میں ایک شخص کی موت ہو جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگرچہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ، انڈیا، میں کار میں سوار تمام مسافروں کے لیے سیٹ بیلٹ باندھنا پہلے سے ہی لازمی ہے اور خلاف ورزی پر ان پر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے لیکن پیچھے بیٹھنے والے مسافر کبھی کبھار ہی بیلٹ استعمال کرتے ہیں۔

گڈکری کا کہنا تھا کہ وہ سیٹ بیلٹ باندھنے کے اصول کو سختی سے نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور خلاف ورزی پر جرمانہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا رویہ بہت اہم ہے۔ ہمیں لوگوں کی سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا