کابل میں پاکستان، چین اور افغانستان کی سہ فریقی کانفرنس آج

افغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد تکل کے مطابق اجلاس کے دوران تینوں ممالک کے درمیان مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہو گا۔

مذاکرات میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک مشترکہ طور پر توسیع دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا (ٹوئٹر، وزارت خارجہ پاکستان)

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کو چین، افغانستان اور پاکستان کی سہ فریقی اعلیٰ سطحی کانفرنس ہوگی جس میں تینوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور علاقائی تعاون کے فروغ کے حوالے سے اہم امور زیرِ بحث آئیں گے۔

اس سہ فریقی اجلاس میں چین کی نمائندگی چینی کمیونسٹ پارٹی کے پولیٹ بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ یی کریں گے جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔

خیال ہے کہ اجلاس کے ایجنڈا پر انسداد دہشت گردی، علاقائی روابط، امن، اقتصادی تعاون اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی افغانستان تک توسیع پر توجہ مرکوز ہوگی۔

یہ 21 مئی 2025 کو بیجنگ میں ہونے والے پچھلے اجلاس کے بعد چین-افغانستان-پاکستان کے وزرائے خارجہ مذاکرات کا چھٹا دور ہوگا۔ بات چیت کا مقصد سکیورٹی خدشات کو دور کرنا، تجارت کو بڑھانا اور سابقہ معاہدوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا ہے۔

چین نے حالیہ دنوں میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ اجلاس اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ طالبان کی قیادت والی حکومت کابل میں اس طرح کے سہ فریقی مذاکرات کی میزبانی کرے گی، جو طالبان کی بین الاقوامی تنہائی کے باوجود علاقائی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

الامارہ اردو کے مطابق افغانستان اس اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جسے خطے میں سیاسی و اقتصادی روابط کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

افغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد تکل کے مطابق اجلاس کے دوران تینوں ممالک کے درمیان مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوگا، جن میں سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے، اقتصادی تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے مشترکہ اقدامات شامل ہیں۔

توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس اجلاس میں ایسے عملی اقدامات تجویز کیے جائیں گے جو نہ صرف سہ فریقی تعاون کو مزید مؤثر بنائیں گے بلکہ خطے کی مجموعی ترقی اور استحکام میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

افغان حکام کے مطابق چین کے وزیرِ خارجہ وانگ یی اپنے دورۂ کابل کے دوران طالبان انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ رہنماؤں سے علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون کے نئے منصوبے، تجارت کے فروغ اور باہمی اعتماد کے قیام پر گفتگو ہوگی۔

افغان حکام توقع کر رہے ہیں کہ چین افغانستان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، توانائی کے منصوبوں اور تجارتی راہداریوں کے فروغ میں مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائے گا۔

پاکستانی وفد کی شرکت کو بھی انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے، کیوں کہ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں موجود مشکلات اور سرحدی تعاون کے امکانات پر بھی بات چیت متوقع ہے۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کابل میں افغان حکام کے ساتھ باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کریں گے اور سہ فریقی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی پالیسی پیش کریں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق یہ اجلاس ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جب خطے کو ایک طرف اقتصادی تعاون اور علاقائی روابط کی نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے، تو دوسری طرف امن و سلامتی کے چیلنجز بھی موجود ہیں۔

چین اس بات پر زور دیتا آیا ہے کہ افغانستان کو خطے کی ترقی اور استحکام میں ایک کلیدی شراکت دار کے طور پر شامل کیا جائے۔ پاکستان بھی خطے میں تجارتی راہداریوں کے فروغ اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں کے ذریعے سہ فریقی تعاون کو عملی شکل دینا چاہتا ہے۔

افغانستان کے لیے یہ اجلاس نہ صرف سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے بلکہ اس سے ملک کو عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا موقع بھی ملے گا۔ کابل کی میزبانی اس بات کا اظہار ہے کہ افغانستان خطے میں اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اعتماد پر مبنی تعلقات قائم کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔

اجلاس کے اختتام پر توقع ہے کہ تینوں ممالک ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے جس میں سہ فریقی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر اتفاق رائے کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ اجلاس نہ صرف خطے کی سیاسی اور اقتصادی اہمیت کو اجاگر کرے گا بلکہ آنے والے دنوں میں مشترکہ منصوبوں اور عملی تعاون کے نئے دروازے بھی کھول سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا