اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہونا چاہتے ہیں: رہنما پی ٹی آئی

پی ٹی آئی رہمنا فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں بھی اہم ملکی ادارے ہیں، جو عوام کی رائے کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ غیر منتخب ادارے عوام کی نمائندگی نہیں کرتے۔

پی ٹی آئی کے رہمنا فواد چوہدری اسلام آباد میں 11 ستمبر 2022 کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں (سکرین گریب پی ٹی آئی فیس بک پیج)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت ملکی اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہونا چاہتی ہے مگر ایسا ہونے کے لیے لازمی ہے عوام کے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔

اسلام آباد میں اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ادارے لازمی ہیں جیسے فوج ہو یا عدلیہ ہو اور ہم اداروں کے ساتھ ایک پیج پر رہنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بھی اہم ملکی ادارے ہیں، جو عوام کی رائے کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ غیر منتخب ادارے عوام کی نمائندگی نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا: ’جہاں ہم غیر منتخب اداروں کا احترام کرتے ہیں وہیں ان اداروں کو سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈران کے کردار کا بھی احترام کرنا چاہیے۔ سیاسی لیڈروں کے قد کو اوپر نیچے کرنے کی سوچ نہیں ہونی چاہیے۔‘

انہوں نے کہا ملک میں ادارہ جاتی توازن برقرار رہنا ضروری ہے۔ ’ہماری صرف گزارش ہے کہ حتمی فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہییں۔ پاکستان کے عوام کو کرنے دیں۔ عوام کے فیصلوں سے عوام کی بھلائی ہوگی۔ بند کمروں میں ہونے والے فیصلوں کی نہ زندگی ہوتی ہے نہ معیار۔‘

سیلاب کی وجہ سے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کے الیکشن کمیش کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اس کے فیصلے بند کمروں میں ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخ دے کر، تیاریوں پر عوام کا پیسہ خرچ کراکے انتخابات سے کچھ دن پہلے ہی انہیں ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا: ’اداروں کو ذمہ دارانہ فیصلے کرنے ہوتے ہیں، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ بند کمروں میں بیٹھ جائیں اور کہیں آج الیکشن ہو رہے ہیں اور کل کہہ دیں نہیں ہو رہے۔ سیلاب کی صورت حال تو دو تین ماہ سے ہے، آپ کو یہ خیال پہلے نہیں آیا؟‘

ان کا کہنا تھا کہ ای سی پی میں انتظامی بحران ہے جو زندہ ووٹروں کو مردہ کی لسٹوں میں ڈالنے، حلقہ بندیوں میں غلطیوں اور ضمنی انتخابات ملتوی کرنے سے ظاہر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ان ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونا تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے یہ بھی بتایا کہ پارٹی میں مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مہم کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں اور اس کا اعلان اگلے ہفتے ہو گا۔

سیلابی صورت حال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان آج ایک اور ٹیلی تھون کریں گے جس میں مزید امداد جمع ہوگی۔

ان کے بقول عمران خان کی پہلی ٹیلی تھون میں پانچ ارب روپے جمع ہوئے جنہیں شفاف انداز میں استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بہتر انتظامی امور کی وجہ سے سیلاب کی تباہ کاریاں ایسی نہیں تھیں جیسی بلوچستان اور سندھ میں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جن حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوئے ہیں ان میں سیلاب نہیں تھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اداروں کے خلاف نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا: ’ہماری مہم ہے کہ صرف غیر منتخب اداروں کو عزت نہ دیں، سیاسی جماعتوں اور عوام کو بھی دیں۔ ایک پیج پر ہونے کے لیے عوام کے فیصلے ماننا ضروری ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست