پاکستان نے اپنا 200واں ٹی ٹوئنٹی اور یادگار بنا دیا

آج پاکستانی ٹیم نے اپنا 200واں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جس میں اس نے انگلینڈ کو دلچسپ مقابلے کے بعد صرف تین رنز سے شکست دے دی۔

پاکستان کی طرف سے حارث رؤف اور محمد حسنین نے اچھی بولنگ کی اور تین تین وکٹ لیے(اے ایف پی)

 انگلینڈ کی سات وکٹیں گر چکی تھیں۔ ٹیل اینڈرز کریز پر تھے اور 18 گیندوں پر 33 رنز انتہائی مشکل دکھائی دیتے تھے لیکن لیام ڈاسن نے حسنین کے آخری اوور میں 24 رنز بنا کر میچ کو تقریباً انگلینڈ کی جیت تک پہنچا دیا اور ایسا لگتا تھا انگلینڈ جیت جائے گا۔

لیکن یہاں سے میچ کا رنگ ایک بار پھر بدلا، حارث رؤف 19ویں اوور میں دو گیندوں پر لیام ڈاسن اور اولی سٹون کو آؤٹ کر کے پاکستان کو ایک بار پھر میچ میں واپس لے آئے۔

اخری اوور میں چار رنز اور آخری وکٹ

اور پھر ایک رن لینے کی تگ و دو میں انگلینڈ کے ٹوپلی رن آؤٹ ہوگئے۔

وہ میچ جو کئی بار نشیب وفراز کا شکار ہوا، آخری دفعہ جب بدلا تو پاکستان کو جیت کی نوید دے گیا۔ اور یوں پاکستان اپنا 200واں میچ جیت کر اسے اور یادگار بنا گیا۔

کراچی میں کھیلے جانے والے اس چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں دونوں ٹیموں نے تبدیلیاں کیں،  پاکستان نے آج اپنی ٹیم میں حیدر علی کی جگہ آصف علی اور شاہنواز دہانی کی جگہ وسیم جونئیر کو شامل کیا۔ جبکہ انگلینڈ نے مارک ووڈ اور سیم کرن کی جگہ اولی سٹون اور ایلکس ہیلز کو کھلایا۔

انگلینڈ نے جب ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی اننگ کا کا آغاز روایتی رہا۔  پاور پلے میں کوئی سنسنی خیزی نظر نہ آئی۔

آج کے میچ میں انگلینڈ کے سٹار فاسٹ بولر مارک ووڈ کوریسٹ دیا گیا تھا جنہوں نے گذشتہ میچ میں اپنی برق رفتار بولنگ سے پاکستانی بلے بازوں کو حیران کردیا تھا۔

محمد رضوان نے پاور پلے میں زیادہ تر بیٹنگ اپنے ہاتھ میں رکھی اور پاور پلے میں بنائے گئے 52 رنز میں زیادہ حصہ ان کا ہی رہا۔

بابر اعظم آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جنہیں بین ڈکٹ نے ڈاسن کی گیند پر کیچ آؤٹ کیا۔ بابر نے 28 گیندوں پر 36 رنز بنائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کی اننگ کی خاص بات محمد رضوان کی اننگ تھی، انہوں نے رنز کے اعتبار سے تو عمدہ بیٹنگ کی لیکن ٹیم کے رنز کی رفتار تیز نہ رکھ سکے۔ وہ گاہے بگاہے باؤنڈریز لیتے رہے لیکن آخری اوور تک کھیلنے کے باوجود ہارڈ ہٹنگ نہ کرسکے۔ ان کی اننگز کااختتام 88 رنز پر ہوا جب وہ آخری اوور میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

شان مسعود کو بیٹنگ آرڈر میں ترقی ملی اور ون ڈاؤن کھیلنے آئے لیکن ان کی اننگز بھی سست رفتاری کا نمونہ رہی۔ ان کی 19 گیندوں پر 21 رنز کی اننگز ٹیم کو زیادہ سہارا نہ دے سکی۔

خوشدل شاہ کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ گیند کی پچ تک پہنچے بغیر ان کا بلائنڈ شاٹ ان کو دو رنز سے آگے نہ لے جا سکا۔

خوشدل کی یہ کمزوری ابھی تک ٹیم کوچ کی آنکھوں سے اوجھل ہے۔ تاہم آصف علی نے آخری اوور میں دو چھکے لگا کر پاکستان کو 166 کے باعزت سکور تک پہنچا دیا ۔

انگلینڈ کی بولنگ آج زیادہ تر تجربات پر مشتمل تھی۔ لیکن عادل رشید اور ٹوپلی کی عمدہ بولنگ نے پاکستانی بیٹنگ کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا۔

پاکستان کے دیے گئے ہدف 167 رنز کے جواب میں انگلینڈ کا آغاز اچھا نہیں رہا۔ محمد حسنین کا اننگز کا دوسرا اوور سنسنی خیز رہا۔ انہوں نے یکے بعد دیگرے ایلکس ہیلز اور ول جیکس کو آؤٹ کر دیا۔

 ہیلز کا مشکل کیچ عثمان قادر نے مڈوکٹ پر لیا جبکہ جیکس بولڈ ہوئے۔ اس سے قبل پہلے ہی اوور میں محمد نواز نے فل سالٹ کو آؤٹ کر دیا تھا، تاہم تین وکٹیں گرنے کے بعد بین ڈکٹ اورہیری بروک نے صورت حال کو سنبھال لیا لیکن انگلش بلے بازجلد بازی کے باعث آؤٹ ہوتے رہے۔

جب سکور 57 پر پہنچا تو بین ڈکٹ 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ معین علی اور ہیری بروک نے سکور 106 رنز تک تو پہنچا دیا لیکن اس موقع پر نواز کی ایک گیند پر معین علی بولڈ ہو گئے۔

ہیری بروک بھی وسیم جونئیر کی ایک گیند پر 34 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ آخری بلے بازوں میں صرف ڈاسن ہی چل سکے لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ کی پوری ٹیم تین رنز کی کمی سے میچ ہار گئی۔

پاکستان کی طرف سے حارث رؤف اور محمد حسنین نے اچھی بولنگ کی اور تین تین وکٹ لیے۔ پاکستان نے اس جیت کے ساتھ سیریز 2-2 سے برابر کر دی۔

پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹی ٹوئنٹی سیریز کا کراچی میں یہ آخری میچ تھا۔ سیریز کے باقی تین میچ لاہور میں کھیلے جائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ