کراچی ٹریفک حادثے میں بھائی بہن کی موت، 7 ڈمپر نذر آتش: پولیس

کراچی کی راشد منہاس روڈ پر پولیس کے مطابق ’ٹریفک حادثے‘ کے دوران موٹر سائیکل پر سوار بھائی اور بہن جان سے گئے۔ مشتعل ہجوم نے شہر میں سات ڈمپرز کو نذر آتش کر دیا۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی راشد منہاس روڈ پر ہفتے کی شب پولیس کے مطابق ’ٹریفک حادثے‘ میں موٹر سائیکل پر سوار بھائی اور بہن جان سے گئے۔ مشتعل ہجوم نے شہر میں سات ڈمپرز کو نذر آتش کر دیا۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے کے بظاہر ذمے دار ڈمپر ڈرائیور فردوس خان سمیت 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور سوشل میڈیا ویڈیوز کی مدد سے مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق ’مرنے والوں کی شناخت 14 سالہ احمد رضا اور 22 سالہ ماہ نور کے نام سے ہوئی جبکہ حادثے میں جان سے جانے والوں کے والد 47 سالہ شاکر زخمی ہو گئے، جنہیں عباسی شہد ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔‘

حادثے کے بعد ہنگامہ آرائی، شہریوں کا شدید ردِعمل، سات ڈمپرز نذرِ آتش

راشد منہاس روڈ پر پیش آنے والا واقعہ بظاہر ایک ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا جس کے بعد شہری مشتعل ہو گئے اور سات ڈمپروں کو نذر آتش کر دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایس پی گلبرگ اقبال شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’چار ڈمپر گلشن چورنگی سے سہراب گوٹھ جانے والی شاہراہ پر جبکہ تین ڈمپر مخالف سمت کی سڑک پر نذرِ آتش کیے گئے۔

’مشتعل شہریوں نے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد اسے زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا۔‘

جان سے جانے والے بھائی بہن کے چچا ذاکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’واقعے میں زخمی ہونے والے شاکر کپڑے کا کام کرتے ہیں، تاحال بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔ جان سے جانے والی لڑکی ماہ نور کی اگلے ماہ شادی طے تھی اور گھر والے ان کی شادی کی تیاریاں کر رہے تھے۔

’ہم بچی کا جہیز جمع کررہے تھے، کہاں سے لائیں صبر، کیسے کریں صبر؟ ہمیں صرف انصاف چاہیے۔‘

حادثہ اس وقت پیش آیا جب متاثرہ خاندان ملیر سے واپس اپنے گھر جارہا تھا۔ ذاکر نے حکومت اور انتظامیہ سےاپیل کی کہ ایسے حادثات کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ مزید خاندان اس طرح کے دردناک سانحےسے دوچار نہ ہوں۔

متاثرین کے اہل خانہ نے متعلقہ حکام سے فوری انصاف اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈمپر ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے بند کر دیا

ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود نے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے سندھ حکومت کی موجودہ پالیسیوں پر نکتہ چینی کی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ’صبح سے رات 10 بجے تک ڈمپرز پر پابندی پہلے ہی نقصان دہ ہے، اب اگر ایسے واقعات کے بعد مکمل پابندی لگائی گئی تو ہم اپنا کام کیسے جاری رکھیں؟‘

لیاقت محسود نے الزام عائد کیا کہ ان کی گاڑیاں شرپسندوں نے جلائیں اور اب ردِعمل میں ایسوسی ایشن نے تمام پوائنٹس بند کرنے احتجاج کریں گے، نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے مکمل طور پر بند کی جا رہی ہیں، جبکہ سہراب گوٹھ سے ٹھٹہ روڈ تک ٹریفک معطل رہے گی۔‘

لیاقت محسود کا مزید کہنا تھا کہ ’سات ڈمپر جلانے کا مقصد ہے کہ ان کا کروڑوں کا نقصان ہے جس کا مطلب یہ کل 14 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ ہم نے احتجاجا نیشنل ہائی وے بند کر دیا ہے دن بھر میں اور لوگ سڑکوں پر نکلیں گے، توقع ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی صورتحال دیکھنے میں آسکے گی۔،

صورت حال کے پیش نظر شہر کے مختلف راستوں پر دھرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث ٹریفک نظام مفلوج ہونے کاخدشہ ہے، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کشیدگی میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان