برازیل کی قومی جمناسٹک ٹیم کے ایک سابق کوچ کو کم از کم ایک نابالغ سمیت چار ایتھلیٹس کے ریپ کے الزام میں ایک صدی سے زائد عرصے کے لیے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا ہے۔
سلوبو سپورٹ سائٹ کے مطابق ساؤ پالو کے قریب ساؤ برنارڈو ڈی کیمپو شہر کی ایک عدالت نے فرنینڈو ڈی کاروالہو لوپس کو پیر کو 109 سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
گلوبو سپورٹ کے مطابق انہیں چار ایتھلیٹس پر حملہ کرنے کا مجرم پایا گیا تھا جس میں اس وقت 13 سال کی عمر کی ایک نابالغ اتھلیٹ بھی شامل تھیں۔ دیگر جمناسٹس کی عمر کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔
کاروالہو لوپس اب بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں اور انہوں نے اپنے آپ کو بے گناہ قرار دے رکھا ہے۔
کسی بھی اپیل کی سماعت کے اختتام تک انہیں جیل نہیں جانا پڑے گا۔
سابق کوچ نے 20 سال تک نوجوان جمناسٹس کی دیکھ بھال کی، ریو اولمپکس سے ایک ماہ قبل 2016 میں قومی ٹیم کے عملے سے ہٹانے سے پہلے، ایک نوجوان ایتھلیٹ کے والدین کی شکایت کے ہٹا دیا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان پر بعد اپریل 2019 میں زندگی بھر کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
چار سال قبل تقریبا 40 کھلاڑیوں نے گلوبو ٹی وی چینل کے سامنے دعوی کیا تھا کہ وہ نفسیاتی، جسمانی یا جنسی استحصال کا شکار ہوئے ہیں۔
ان میں سے کچھ نے 1999 اور 2016 کے درمیان مبینہ طور پر ہونے والے واقعات کے گواہ کے طور پر قانونی کارروائی میں حصہ لیا۔ اس کیس میں ایک امریکی سابق سپورٹس ڈاکٹر لیری نصر کے معاملے کی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے، جسے 2018 کے اوائل میں کم از کم 265 خواتین پر حملہ کرنے کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر نابالغ تھے۔
برطانیہ، یونان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی کوچ کی جانب سے غلط رویوں کی شکایات کی گئی ہیں۔