انڈیا: پلیٹ لیٹس کے بجائے جوس کی ڈرپ لگانے سے مریض ہلاک

واقعہ ریاست اترپردیش میں پیش آیا جہاں 22 سالہ پرادیپ پانڈے ڈینگی بخار کی تشخیص کے بعد ایک نجی ہسپتال میں داخل تھے۔

14 اپریل 2021 کی اس تصویر میں پلیٹ لیٹس کا ایک بیگ دیکھا جاسکتا ہے (اے ایف پی)

بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں ڈینگی بخار کے مریض کو خون کے پلیٹ لیٹس کی بجائے مبینہ طور پر پھلوں کا جوس لگا دیا گیا، جس کے نتیجے میں مریض چل بسا۔

32 سالہ پرادیپ پانڈے کے خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ نجی ہسپتال میں پانڈے کو ڈرپ میں جوس اور کیمیکل دیے گئے۔

طبیعت بگڑنے پر مریض کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت واقع ہو گئی۔ دوسرے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے پانڈے کے رشتے داروں کو بتایا کہ پلیٹ لیٹس کا بیگ جعلی تھا اور اس کے اندر جوس بھرا ہوا تھا۔

’پلیٹ لیٹس کے بیگ‘ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ساتھ ہی اترپردیش کے نائب وزیراعلیٰ برجیش پاتھک نے حکم دیا کہ پریاگ راج شہر میں واقعے گلوبل ہسپتال اینڈ ٹراما سینٹر کو سیل کر دیا جائے، جہاں مریض کو پلیٹ لیٹس کی جگہ جوس کی ڈرپ لگائی گئی۔

پاتھک نے کہا: ’میری ہدایت پر ہسپتال سیل کر دیا گیا ہے اور پلیٹ لیٹس ٹیسٹ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔ ہسپتال کو قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘

ہسپتال کے مالک سورابھ مشرا کا کہنا تھا کہ پلیٹ لیٹس کہیں اور سے لائے گئے تھے۔

مشرا نے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا کہ مریض کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 17 ہزار تک گر جانے کے بعد ان کے خاندان کو پلیٹ لیٹس کا انتظام کرنے کے لیے کہا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’پلیٹ لیٹس‘ کے تین یونٹس لگنے کے بعد پانڈے کو ری ایکشن ہو گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشرا کے بقول: ’وہ پلیٹ لیٹس کے پانچ یونٹ ایس آر این ہسپتال سے لے کر آئے۔ تین یونٹ لگنے کے بعد مریض کو ری ایکشن ہو گیا۔ اس لیے ہم نے پلیٹ لیٹس لگانا بند کر دیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پلیٹ لیٹس کہاں سے آئے اس بات کا پتہ لگا لیا جائے گا کیوں کہ بیگ پر ایس آر این کا سٹکر لگا ہوا ہے۔

پرادیپ پانڈے کے برادر نسبتی سورابھ تری پاٹھی نے کہا کہ پانڈے 14 اکتوبر کو بیمار ہوئے جس پر انہیں نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا، جہاں انہیں بتایا گیا کہ وہ ڈینگی بخار میں مبتلا ہیں۔

تری پاٹھی نے اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا: ’ٹیسٹ کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ وہ (پانڈے) ڈینگی بخار میں مبتلا ہیں۔ 16 اکتوبر کو ہمیں بتایا گیا کہ انہیں پلیٹ لیٹس کے آٹھ یونٹوں کی ضرورت ہے۔ ہم خاندان کے اندر سے تین یونٹ کا انتظام کرنے میں کامیاب ہوئے۔‘

جس کے بعد مبینہ طور پر ان کا رابطہ ہسپتال کی عمارت کے مالک کے بیٹے کے ساتھ ہوا اور انہوں نے اسے پانچ یونٹوں کے لیے 25 ہزار روپے (270 پاؤنڈ) دیے۔

تری پاٹھی نے مزید کہا کہ ’میرے بردار نسبتی کو چار یونٹ لگنے کے بعد ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔ تب ہم انہیں دوسرے ہسپتال لے گئے۔ وہاں ڈاکٹروں نے کہا کہ مریض کے جسم میں کچھ خون جم گیا ہے۔‘

پانڈے 19 اکتوبر کو چل بسے۔ ریاستی حکومت نے طبی غفلت کی تحقیقات کے لیے تین رکنی پینل تشکیل دے دیا ہے جب کہ ہسپتال سیل ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت