غزہ: پناہ گزین کیمپ میں آتشزدگی سے 21 اموات

حماس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پیٹرول (بینزین) کی وجہ سے لگی۔

فلسطین میں غزہ کی پٹی کے شمال میں جمعرات کی رات ایک رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے 21 افراد چل بسے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق حماس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پیٹرول (بینزین) کی وجہ سے لگی۔

یہ آگ جبالیہ کیمپ میں تین منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر لگی، جس کے نتیجے میں گھر کے اندر کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

جبالیہ غزہ کے آٹھ پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک ہے، جہاں 23 لاکھ افراد مقیم ہیں۔ اس کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں ہوتا ہے۔

حماس کے زیر انتظام غزہ میں سول ڈیفنس نے آگ لگنے کی وجہ عمارت میں ذخیرہ کیے جانے والے پیٹرول کو قرار دیا، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پیٹرول کو آگ کیسے لگی۔

حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

آگ بجھانے والی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کا انتظار کرنے والے سڑک پر جمع سینکڑوں افراد نے جلتی ہوئی عمارت کی کھڑکیوں سے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شعلوں پر قابو پانے میں فائر فائٹرز کو ایک گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔

اسرائیل اور مصر کی ناکہ بندی میں حماس کے زیر انتظام حکومت کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے۔

اکثر لوگ موسم سرما کے لیے گھروں میں، گیس، ڈیزل اور پیٹرول ذخیرہ کرتے ہیں۔ اس سے پہلے گھروں میں موم بتیوں اور گیس لیکج کی وجہ سے آتشزدگی ہوتی رہی ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے جان سے جانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور جمعے کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے مندوب تور وینس لینڈ نے حادثے میں چل بسنے ہونے والوں کے سوگوار خاندانوں، رشتہ داروں اور دوستوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینیئر عہدیدار حسین الشیخ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ کے ساتھ اپنی سرحدی گزرگاہ کو کھول دے تاکہ جن زخمیوں کو جدید طبی امداد کی ضرورت ہو انہیں مغربی کنارے اور بیت المقدس کے فلسطینی ہسپتالوں میں لے جایا جا سکے۔ 

تاہم بعد ازاں تصدیق ہوئی کہ گھر میں موجود افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

غزہ کی پٹی کے ساتھ ایریز کراسنگ کو کنٹرول کرنے والے اسرائیلی ادارے سی او جی اے ٹی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

لیکن اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے فلسطینیوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا: ’ہم نے سی او جی اے ٹی کے ذریعے زخمی شہریوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں اپنی مدد کی پیش کش کی ہے۔ اسرائیلی ریاست غزہ کے رہائشیوں کو زندگی بچانے والی اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘

(ایڈیٹنگ: ندا مجاہد حسین | ترجمہ: محمد العاص)

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا