غزہ:’بیٹے کے لیے دودھ لینے گئے لیکن زندہ واپس نہیں آئے‘

شادی خلیل کے ساتھ ان کا گھوڑا بھی اس اسرائیلی حملے کا نشانہ بن گیا تھا جس پر بیٹھ کر وہ اپنے کاروبار کے لیے جاتے تھے اور پلاسٹک جمع کرتے تھے۔

غزہ کی رہائشی اسما خلیل کا کہنا ہے کہ ’ان کے شوہر شادی خلیل بیٹے کو دودھ لینے نکلے تھے لیکن زندہ واپس نہیں آئے، ہمیں ان کی میت کفن میں ملی۔‘

اسما خلیل کے مطابق شادی خلیل غزہ میں پلاسٹک کا کاروبار کرتے تھے اور گذشتہ ماہ غزہ پر کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں چل بسے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شادی خلیل کے ساتھ ان کا گھوڑا بھی اس اسرائیلی حملے کا نشانہ بن گیا تھا جس پر بیٹھ کر وہ اپنے کاروبار کے لیے جاتے تھے اور پلاسٹک جمع کرتے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شادی خلیل نے اپنے پسماندگان میں ایک اہلیہ اور دو بچوں کو چھوڑا ہے جو آج بھی اپنے والد کی راہ تک رہے ہیں۔

پانچ اگست سے غزہ پر کیے جانے والے ان اسرائیلی حملوں میں 49 افراد چل بسے تھے۔ یہ رواں سال اب تک غزہ پر کیے جانے والے بدترین اسرائیلی حملے تھے۔

غزہ کی پٹی میں اس وقت 23 لاکھ فلسطینی شہری رہتے ہیں۔

اسما کا کہنا ہے کہ ’شادی چاہتے تھے کہ مجھے ایک اچھا گھر دلا سکیں لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے کیونکہ ہماری اتنی آمدنی نہیں تھی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا