بیزبال کرکٹ کے بھنور میں گھری پاکستانی کرکٹ ٹیم

بیز بال کرکٹ نے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کو پہلے دن ہی روایتی انداز سے آزاد کر کے جدید کرکٹ کے رنگ میں رنگ دیا ہے، لیکن آخر یہ ہے کیا؟

یکم دسمبر 2022 کی اس تصویر میں انگلش بلے باز اولی پوپ اور ہیری بروک کا راولپنڈی ٹیسٹ کے دوران کا ایک انداز(اے ایف پی)

راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن جس طرح انگلش بیٹنگ نے پاکستانی بولنگ کو روند ڈالا، اس نے سب کو حیران کر دیا۔

انگلینڈ کی جس اوپننگ جوڑی نے 233 رنز کی پارٹنرشپ کی ان دونوں کا ریکارڈ اتنا اچھا نہیں تھا اور حالیہ فتوحات کے باوجود انگلینڈ اوپننگ کے لیے پریشان تھا لیکن دونوں نے محض 35 اوورز میں اتنے رنز کرکے ٹیسٹ میچ کو ٹی ٹوئنٹی بنا دیا۔ اوپنرز کے بعد مڈل آرڈر نے بھی خوب ہاتھ دکھائے۔

اگر زیک کرولی نے اوپنر کی حیثیت سے تیز ترین سنچری بنائی تو ہیری بروک نے بھی صرف 80 گیندوں پر سنچری کرکے انٹرٹینمنٹ کے اس سلسلے کو رکنے نہیں دیا، جو کرولی اور بین ڈکٹ نے شروع کیا تھا۔

ایک دن میں اتنے ریکارڈز بنے اور ٹوٹے کہ سکوررز بھی تھک چکے ہوں گے۔

ہر گیند پر جس طرح ہیری بروک اور اولی پوپ رنز لے رہے تھے اس نے پاکستانی کیمپ کے اوسان خطا کر دیے۔

انگلینڈ کے بلے بازوں کی دھماکہ دار بیٹنگ نے کمنٹیٹر کے الفاظ ختم کر دیے اور انگلش کمنٹیٹر ایک لفظ ’بیز بال بیٹنگ‘ بار بار استعمال کر رہے تھے۔

جو سامعین سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ یہ آخر ہے کیا۔

یہ ’بیز بال‘ کیا ہے؟

بیز دراصل انگلینڈ کے موجودہ ہیڈ کوچ اور نیوزی لینڈ کے سابق وکٹ کیپر بلے باز برینڈن میکلم کا اسم عرفیت یا نک نیم ہے۔

جب برینڈن میکلم اپنے عروج پر تھے اور طوفانی بیٹنگ کرتے تھے تو ساتھی کھلاڑی اور کمنٹیٹر انہیں بیز بال پکارتے تھے۔

اس سال کے شروع میں جب انگلینڈ بورڈ نے مسلسل شکستوں سے تنگ آکر کوچ سلور وڈ کو فارغ کیا تو اپنے کھیل کا انداز بھی بدلنے کا سوچا تو جارحانہ انداز اپنانے کے لیے برینڈن میکلم کو کوچ مقرر کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برینڈن میکلم نے آتے ہی کھیل کا انداز بدل دیا اور کھلاڑیوں کو سب سے پہلے شکست کے خوف سے آزاد کیا اور پھر جارحانہ کھیل کا طریقہ سکھایا۔

میکلم سمجھتے ہیں کہ آپ اگر حملہ کر کے ہارتے ہیں تو آپ کا اعتماد باقی رہتا ہے اور آپ کی طاقت آپ کا جارحانہ پن بن جاتی ہے۔

یہی وہ حکمت عملی تھی، جس کے ساتھ انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو سیریز کے تینوں ٹیسٹ میچوں میں شکست دی۔

بلکہ نوٹنگھم میں دوسرے ٹیسٹ میں جب انگلینڈ کو جیت کے لیے 299 رنز درکار تھے اور صرف 50 اوورز کا کھیل باقی تھا تو کیوی کپتان کین ولیم سن مطمئن تھے کہ اب میچ ڈرا ہی ہوگا لیکن وہ حیران ہو گئے جب انگلینڈ نے شروع سے جیت کے لیے کھیلنا شروع کیا اور جونی بیرسٹو کی طوفانی سنچری نے انگلینڈ کو جیت دلا دی۔

میچ کے اختتام پر بیرسٹو نے ایک ہی بات کہی۔ ’بیزبال۔۔۔‘

اسی بیز بال حکمت عملی نے انگلینڈ کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جتوا دیا۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں بھی انگلینڈ نے بیز بال کرکٹ کھیلی اور رنز کے انبار لگا دیے۔ انگلینڈ کے بلے بازوں نے کرکٹ کی دنیا کے کئی ریکارڈ الٹتے ہوئے مزید کئی نئے ریکارڈ قائم کر دیے۔

ان سب کے پیچھے ہیں برینڈن میکم جن کی تیز جارحانہ اور بے خوف بیٹنگ کے انداز نے انگلینڈ کی ٹیم کو دو دھاری خنجر بنا دیا ہے۔

بیز بال کرکٹ نے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کو پہلے دن ہی روایتی انداز سے آزاد کر کے جدید کرکٹ کے رنگ میں رنگ دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ